Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ریاست تمل ناڈو میں مندر کے اندر خاتون سے مبینہ اجتماعی زیادتی

مزدور خاتون کو دو افراد چاقو کی نوک پر زبردستی مندر لے کر گئے (فوٹو: ٹوئٹر)
انڈیا کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے بدایوں ضلع میں ایک 50 سالہ خاتون کے مبنیہ گینگ ریپ اور قتل کا معاملہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا کہ جنوبی ریاست تمل ناڈو کے ایک مندر میں ایک 40 سالہ خاتوں کے گینگ ریپ کا معاملہ سامنے آيا ہے۔
انڈیا کی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ تمل ناڈو کے ناگاپٹٹینم ضلع میں ایک 40 سالہ خاتون کا مندر میں مبینہ گینگ ریپ کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ جمعرات کی شام کا ہے جب دو افراد نے تعمیراتی کام کرنے والی مزدور خاتون  کا اس وقت پیچھا کیا جب وہ پاس ہی اپنی بہن کے گھر جا رہی تھی اور اسے چاقو کی نوک پر مندر لے گيا جہاں اس کا ریپ کیا کیا۔
پولیس کے مطابق وہ دونوں اس خاتون کا جمعے کی صبح تک ریپ کرتے رہے یہاں تک کہ وہ بے ہوش ہوگئی اور اسے زخم بھی آئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ کو ہسپتال میں داخل کرایا گيا ہے جب کہ اس زیادتی کرنے والے مفرور ہیں۔
خاتون کے دو بچے ہیں اور شوہر کا دو سال قبل انتقال ہو چکا ہے۔
اس سے قبل بدایوں کا معاملہ اس وقت سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث کا موضوع بن گیا جب نیشنل کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی ایک رکن نے چندرمکھی دیوی نے ملزمان کے بجائے خاتون کو ہی اس کا ذمہ دار ٹھہرایا کہ 'نہ وہ شام کو نکلی ہوتی اور نہ اس کا ریپ کیا گیا ہوتا۔'
بہرحال این سی ڈبلیو کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے اپنے ادارے کی رکن کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ’خاتون کو کسی بھی وقت گھر سے نکلنے کی آزادی ہے۔‘
کانگریس پارٹی کی سینیئر رہنما پرینکا گاندھی نے اترپردیش کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ 'ہاتھرس میں سرکاری عملے نے شروعات میں فریادی کی نہیں سنی۔ حکومت نے افسروں کو بچایا اور آواز کو دبایا۔ بدایوں میں تھانیدار نے فریادی کی نہیں سنی۔ جائے حادثے کا معائنہ تک نہیں کیا۔ خواتین کے حفاظت کے معاملے پر حکوت کی نیٹ میں کھوٹ ہے۔'
میڈیا کے مطابق متاثرہ ایک سرکاری اسکیم آنگن واڑی میں کام کرتی تھی۔ وہ ہر اتوار کو مندر جاتی تھی لیکن اس اتوار کو مندر نہیں گئی تو مندر کی پجاری نے اسے فون کرکے بلایا اور اس کا قتل کر دیا گیا۔
اس معاملے میں مندر کے پجاری سمیت تین افراد کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ پجاری کئی دونوں تک گاؤں میں ہی چھپا رہا تھا پھر اس کے پکڑوانے پر انعام رکھا گیا تو اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا گیا۔
مرنے والی خاتون کی چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ ان کے شوہر کا انتقال ہو چکا ہے۔ دو بیٹیوں کی شادی بھی ہو چکی ہے۔ ان کا 18 سالہ بیٹا اس وقت گھر پر ہی موجود تھا جب پجاری اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ اسے رات گئے مردہ حالت میں اس کے گھر کے باہر چھوڑ گئے تھے۔
انڈیا میں 2012 میں دہلی میں چلتی بس میں ریپ کے واقعے کے بعد قانون میں سختی لائی گئی تھی لیکن اس کے بعد بھی واقعات میں کوئی کمی نہیں دیکھی جا رہی ہے اور اترپردیش سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں اس قسم کے واقعات مسلسل رونما ہو رہے ہیں جس سے جہاں ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی پر سوال اٹھتا ہے وہیں معاشرے کی خراب ہوتی صورت حال کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔

شیئر: