Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تعمیراتی منصوبوں میں خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن

جائداد خرید و فروخت کرنے والے ادارے قواعد و ضوابط کی پابندی کریں۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزارت ہاؤسنگ نے واضح کیا ہے کہ مملکت میں منصوبہ بندی کے ضوابط پر عملدرآمد میں ناکام رہنے والے 61 ہاؤسنگ پراجیکٹ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ہاؤسنگ منصوبوں کا معائنہ اور کنٹرول کرنے والی ٹیموں نے مختلف علاقوں میں دوروں کے دوران ایسی خلاف ورزیوں کا انکشاف کیا ہے۔
یہ ٹیمیں آف پلان سیلز اینڈ رینٹ کمیٹی کے پروگرام  کو ترتیب دینے کی ذمہ دار ہیں۔

سروے ٹیمیں آف پلان سیلز اینڈ رینٹ کمیٹی کے پروگرام کی ذمہ دار ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

سعودی عرب  کے متعدد شہروں میں  ان ٹیموں کی جانب سے کئے جانے والے یہ دورے اس پروگرام کا حصہ ہیں جس کے تحت ملک میں غیر منقولہ جائداد کے سیکٹر میں غیرمنصوبہ بند فروخت کو باقاعدہ بنانا ہے۔
آف پلان سیلز اینڈ رینٹ کمیٹی کے سربراہ عبدالعزیز بن محمد المہیمد نے غیر منصوبہ بند یونٹس کی فروخت یا مارکیٹ میں ان منصوبوں کے لیے لائسنس حاصل کرنے کی اہمیت بیان کی اور جائداد کی خرید و فروخت کرنے والے اداروں پر زور دیا کہ وہ لائسنسنگ کنٹرول اور قواعد و ضوابط کی پابندی کریں۔
جن خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا ہے  ان میں سے بعض کا تعلق یونٹس کی فروخت اورانہیں مخصوص کرنے، خریداروں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط اور زیر تعمیر مالیاتی منصوبوں کے لئے پیشگی ادائیگیوں سے تھا۔

کنسلٹنسی کمپنی نے قومی ہاؤسنگ سروے میں 1000سعودیوں سے سوالات کئے۔(فوٹو عاجل)

المہیمد نے کہا  ہے کہ یہ ٹیمیں مملکت بھر میں معائنوں کا سلسلہ جاری رکھیں گی اور کسی بھی خلاف ورزی کرنے والے کو متعلقہ محکمے کی جانب سے ممکنہ قانونی  کا سامنا کرنا پڑے گا۔
حال ہی میں ایک انگریزی اخبار نے رپورٹ شائع کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ غیر منصوبہ بند املاک کی فروخت سعودی عرب کی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ میں پروان چڑھتے شعبے کی نمائندگی کر رہی ہے۔
اس کے باوجود بعض صارفین معیاری مکانات کی بروقت فراہمی کے حوالے سے ڈویلپرز کی صلاحیتوں سے متعلق اب بھی محتاط ہیں۔
ریئل اسٹیٹ کنسلٹنسی کمپنی ’’نائٹ فرینک‘‘ کے مطابق غیر منصوبہ بند یونٹس موجودہ کل ہاؤسنگ اسٹاک کے 9 فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں لیکن مملکت میں مستقبل کی کل فراہمی کا 60 فیصد ہیں۔
کنسلٹنسی کمپنی نے 2020 کے لئے کئے جانیوالے قومی ہاؤسنگ سروے میں 1000سعودی شہریوں سے سوالات کئے۔
ان سے پوچھا گیا کہ ان کی جانب سے غیر منصوبہ بند جائداد کی خریداری کے کتنے امکانات ہیں؟26فیصد نے کہا ’’بہت زیادہ‘‘، 37فیصد نے کہا ’’معقول حد تک ‘،‘ 14فیصد  نے کہا ’’زیادہ نہیں‘‘ جبکہ 13فیصد نے کہا ’’بالکل نہیں۔‘‘
نائٹ فرینک کے ایسوسی ایٹ شراکت دار تیمور خان نے  بتایا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ادارہ جاتی ڈویلپرز مارکیٹ میں داخل ہو رہے ہیں نیز خریداروں کو تحفظ فراہم کرنے کے ضوابط پر عملدرآمد کے لئے  ایسے  پروگراموں کے باعث جائداد کی غیرمنصوبہ بند خریداری میں پیشرفت سے متعلق اعتماد کی سطح میں اضافہ ہوگا۔
وہ لوگ جنہوں نے کہا تھا کہ ان کی طرف سے غیر منصوبہ بند جائداد کی خریداری کا کوئی امکان نہیں، ان میں سے 45 فیصد نے اشارہ دیا کہ امکان نہ ہونے کا سبب معیار کے حوالے سے ڈویلپرز پر اعتماد میں کمی ہے جبکہ 19فیصد نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ رہائشی یونٹ انہیں وقت پر فراہم کر دیا جائے گا۔
سعودی حکومت نے مملکت میں 2030 تک مکانات کی ملکیت میں 70فیصد تک اضافے کا ہدف مقرر کیا ہے جو 2018 میں یہ 50 فیصد تھی تاہم آف پلان جلد ہی زیادہ عام ہو نے کی توقع ہے البتہ وہ لوگ جو اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہیں، ان کو انتباہ کیا گیا ہے کہ پہلے اپنی کاغذی کارروائیاں مکمل کر لیں۔
 

شیئر: