Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کیا انڈیا میں برڈ فلو کے پھیلاؤ میں بھی پاکستان کا ہاتھ ہے؟‘

جو کسان پولٹری فارمنگ کر رہے تھے، وہ برڈ فلو سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں برسراقتدار پارٹی شیو سینا نے برڈ فلو کے کیسز میں اضافے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور پوچھا ہے کہ کیا اس کے پیچھے بھی پاکستان ہے؟
ملک میں برڈ فلو کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شیوسینا نے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی حکومت سے پوچھا ہے کہ کیا اس کے پھیلاؤ کے پیچھے بھی پاکستانی، خالصتانی یا نکسلی ہیں؟
شیو سینا نے اپنے ترجمان اخبار 'سامنا' کے اداریے میں لکھا ہے کہ اس سے قبل ملک میں جاری کسانوں کے مظاہرے کو بی جے پی نے یہ کہتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ اس کے پس پشت پاکستانی، خالصتانی، چینی، نکسلی اور ماؤ نواز ہیں۔
’سامنا‘ نے اپنے اداریے میں کہا ہے کہ 'کسان نئے زرعی قانون کے خلاف لڑ رہے ہیں اور اسی دوران برڈ فلو پھیل گیا ہے۔ سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی، خالصتانی، چینی، نکسلی اور ماؤ نواز کسانوں کی تحریک کے پیچھے ہیں۔ جبکہ بی جے پی کے ترجمان نے یہ اعلان نہیں کیا کہ خالصتانی، پاکستانی اور نکسلی کا ان چوزوں اور چڑیوں کی پراسرار موت میں ہاتھ ہے۔'
شیو سینا کا کہنا ہے کہ جو کسان پولٹری فارمنگ کر رہے تھے، وہ برڈ فلو سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
انڈیا میں مرغیوں اور انڈوں کا بڑا کاروبار ہے لیکن اس فلو کی وجہ سے جہاں بڑی تعداد میں پرندے مرے ہیں، وہیں ہزاروں کی تعداد میں مرغیاں بھی مر رہی ہیں۔  لوگ چکن کھانے سے پرہیز کر رہے ہیں۔
سامنا میں مزید کہا گیا ہے کہ مرغیوں اور انڈوں کا کاروبار زیادہ تر دیہی علاقوں میں ہوتا ہے اور نئے زرعی قانون کے مطابق کارپوریٹ ادارے برڈ فلو سے متاثرہ انڈے اور مرغی کے کاروبار میں سرمایہ کاری نہیں کریں گے تو ایسے میں پولٹری فارمنگ میں شامل کسانوں کی مدد کون کرے گا۔
خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق ملک کی کم از کم دس ریاستوں میں ایویئن انفلوئنزا کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

برڈ فُلو کی وجہ سے لوگ چکن کھانے سے پرہیز کر رہے ہیں (فوٹو: پی ٹی آئی)

دریں اثنا مختلف ریاستی حکومتوں نے لوگوں سے کہا کہ اگر وہ مردہ پرندے دیکھیں تو حکومت کو مطلع کریں جبکہ اس کے متعلق ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔
مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ انڈے اور مرغیوں کی قیمت میں شدید کمی کی وجہ سے پولٹری کے بازار کو بند کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دارالحکومت دہلی میں بھی مردہ کوے پائے گئے ہیں اور یہ تصدیق ہوئی ہے کہ وہاں بھی برڈ فلو پہنچ چکا ہے۔

شیئر: