Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی یونین سے تعلقات پٹری پر واپس لانا چاہتا ہوں، طیب اردگان

ترکی اور یونان سمندری حدود کے دیرینہ تنازع کے حل پر بات کریں گے۔(فوٹو عرب نیوز)
ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ وہ یورپی یونین سے تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 27قومی اتحاد کی جانب سے بھی ایسی ہی نیک نیتی کا اظہار کیاجائے گا۔
عرب نیوزکے مطابق  طیب اردگان کا یہ بیان یورپی یونین کے ساتھ ایک سال کے تناؤ کے بعد سامنے آیا ہے ۔
اس تناؤ میں مشرقی بحیرہ روم کے ساتھ ساتھ لیبیا اور مشرق وسطیٰ کے کچھ حصوں میں ترکی کی زیادہ دعویدار خارجہ پالیسی شامل رہی ہے۔

فرانسیسی صدر کے ساتھ ذاتی جھگڑوں کے بعد پیرس سے تعلقات بہتر بنانے کے لئے تیار ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

ترکی کے تعلقات خاص طور پر یونان کے ساتھ اور  پھر اس کے نتیجے میں فرانس کے ساتھ بہت زیادہ کشیدہ ہو گئے تھے تاہم ترک صدر نے اپنے بعض سخت ترین بیانات میں نرمی پیدا کی ہے۔
انہوں نے انقرہ کے صدارتی احاطے میں یورپی یونین کے سفیروں کے ساتھ ٹی وی پر ایک اجلاس میں مفاہمانہ لہجہ اختیار کیا۔
طیب اردگان نے  اجلاس میں موجود تمام سفرا  کو بتایا کہ ہم اپنے تعلقات کو  پٹری پر واپس لانا چاہتے ہیں۔

ترکی کے تعلقات یونان اور فرانس کے ساتھ بہت زیادہ کشیدہ ہو گئے تھے۔(فوٹو ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ہمارے یورپی دوست بھی ایسی ہی نیک نیتی کا اظہار کریں گے۔
واضح رہے کہ ترکی اور یونان نے رواں ہفتے اتفاق کیا تھا کہ وہ 25 جنوری کو استنبول میں ہونے والے تحقیقی مذاکرات میں سمندری حدود کے دیرینہ تنازع کے حل پر بھی بات کریں گے۔
دو مضطرب ہمسایہ نیٹو ممالک کے مابین 14برسوں پر محیط 60  مذاکراتی مراحل مکمل ہونے کے باوجود بے نتیجہ رہنے والے نام نہاد ’’تحقیقی مذاکرات‘‘ 2016 میں معطل ہونے کے بعد  یہ  پہلا اجلاس منعقد  ہوگا۔
ترک صدر طیب اردگان نے مزید کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ تحقیقی مذاکرات ایک نئے دور  کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ فرانسیسی صدر کے ساتھ ذاتی جھگڑوں کے کئی ماہ بعد پیرس سے تعلقات بہتر بنانے کے لئے تیار ہیں۔
طیب اردگان نے کہا کہ ہم فرانس کے ساتھ اپنے تعلقات کو تناؤ سے  ہمیشہ محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔

شیئر: