پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت آنے کے بعد حکومت نے ملک بھر کے تعلیمی ادارے 26 نومبر کو بند کر دیے اور اس دوران طلبہ اپنے گھروں سے آن لائن تعلیم حاصل کرتے رہے۔ تاہم اب طلبہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کے امتحانات کیمپس کے بجائے آن لائن منعقد کیے جائیں۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور حکومتی ٹیم نے حالات کا جائزہ لے کر 11 جنوری کے بعد تمام تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر تعلیم نے واضح الفاظ میں یہ بھی کہا کہ رواں سال کسی کو بھی امتحان کے بغیر اگلی جماعت میں پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
آن لائن کلاسز، تعلیمی نظام کیسے چلے گا؟Node ID: 519956
-
پاکستان میں آن لائن تعلیم کتنی مشکل؟Node ID: 520336
شفقت محمود کے اس اعلان کے بعد ماضی کے برعکس طلبہ تعلیمی اداروں کے کھلنے اور کیمپس میں امتحانات دینے کی مخالفت کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
مائیکرو بلا گنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر سوشل میڈیا صارفین خصوصا یونیورسٹی کے طلبہ احتجاج کرتے نظر آ رہے ہیں اور ہیش ٹیگ ’آن لائن ایگزام اونلی‘ ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔
ٹوئٹرصارف ایمان نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو ٹیگ کر کے لکھا کہ ’طلبہ یونیورسٹی جا کر امتحان نہیں دے سکتے بلکہ آن لائن امتحانات دے سکتے ہیں۔ آن لائن کلاسز لینے کے بعد کیمپس میں امتحان دینا زیادتی ہے۔ براہ کرم سمجھیں! ہم شکر گزار ہوں گے۔‘
کچھ صارفین نے چار جنوری کو ہونے والے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’اگر آپ ہمارے انسٹیٹیوٹ کھولنا چاہتے ہیں تو پہلے فزیکل اجلاس کرنے کی ہمت کریں! ہماری صحت سے سمجھوتہ نہ کریں۔ طلبہ کی زندگی کو اولین ترجیح دی جانی چا ہیے!‘
If u wish to open our institutes, have enough guts TO TAKE PHYSICAL MEETINGS before opening our physical classes! Don't compromise our healths, Students lives are of utmost priority!@ImranKhanPTI @Shafqat_Mahmood @DrMuradPTI #keepallinstclosed #online_exams_only pic.twitter.com/SRbSh4f6Iv
— M Qaseem (@AggresorPFQ1) January 12, 2021
سوشل میڈیا صارف شان رسول کا کہنا تھا کہ ’ہم امتحانات دینے کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم صرف کیمپس میں امتحانات کے خلاف ہیں، کیونکہ پورا سمسٹر آن لائن تھا اور اب امتحانات آن لائن ہونے چاہیے۔ براہ کرم ہمارے مستقبل سے کھیلنا بند کریں۔‘
We are not against exams. We are just against on campus exams because, the whole semester was online and exams should be online. Please stop playing with our future. @Shafqat_Mahmood @ibrahimhmurad @UMTOfficial @hecpkofficial@ImranKhanPTI #online_exams_only pic.twitter.com/HZjR5G8Niw
— Shan Rasool (@ShanRas74136509) January 12, 2021
سوشل میڈیا پر امتحانات کیمپس میں دینے یا آن لائن دینے کی بحث کے دوران کچھ طلبہ ایسے بھی تھے جو آن لائن امتحانات دینے کا مطالبہ کرنے والے طلبہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دکھائی دیے۔
اسی حوالے سے ٹوئٹر صارف آمنہ جمیل کا کہنا تھا کہ ’جو طلبہ آن لائن امتحانات کا مطالبہ کر رہے ہیں ان سب کو اچھی طرح معلوم ہے کہ انہوں نے آن لائن کلاسز سنجیدگی سے نہیں لی اور اب وہ کیمپس میں امتحانات نہیں دے سکتے۔‘
The students are demanding online exams because they all know very well that they didn't took online classes serious and now can't give online exams.
— Amna Jamil (@Amnajamil234) January 13, 2021
طلبہ کا کہنا تھا کہ آن لائن کلاسز کے دوران تعلیم کا معیار بہت ناقص تھا جس کی وجہ سے کیمپس میں امتحانات دینا ممکن نہیں ہے۔
ٹوئٹر صارف میر زرک بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اپنے کیمپس سے پیار ہے، کیونکہ یہ صرف وہی جگہ ہے جو ہمارے مستقبل کا فیصلہ کرے گی، لیکن آن لائن کلاسوں کے عوض ہمارے لیے کیمپس میں امتحان دینا ممکن نہیں ہے۔‘
We love our campus, bcz it is only place which will decide our future, but it is not possible for us to give physical exam in return to online classes. #WeWantOnlineExams #online_exams_only #SayNoToOnCampusExamsUMT @Shafqat_Mahmood @ibrahimhmurad
— Mir Zarak Baloch (@MirZarakBaloch4) January 12, 2021