Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوالالمپور پی آئی اے طیارہ معاملہ: ’شکر ہے بیٹا بحفاظت پاکستان پہنچ گیا‘

گذشتہ جمعے کو ی آئی اے کے ایک طیارے کوالالمپور میں روک لیا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
’ایئر پورٹ پہنچنے پر بورڈنگ سے پہلے ہمیں بتایا گیا کہ طیارے میں فنی خرابی کے پیش نظر پرواز میں کچھ گھنٹوں کی تاخیر ہوئی ہے جس پر تمام مسافر ایئر پورٹ پر ہی انتظار کرتے رہے۔‘ 
یہ کہنا ہے ملائیشیا سے پی آئی اے کی پرواز  پی کے 895 سے پاکستان آنے والے مسافر عبد الصمد کا جو پانچ سال بعد پاکستان آ رہے تھے۔
عبد الصمد کا خاندان ان سے ملنے کے لیے بے تابی سے انتظار کر رہا تھا اور یہ انتظار اس وقت مزید طویل ہو گیا جب ان کو پتہ چلا کہ ان کا بیٹا اس طیارے سے سفر کر رہا تھا جسے کوالالپمور ایئر پورٹ پر ملائیشین حکام نے روک لیا ہے۔
جمعے کو ملائیشیا سے پاکستان آنے والے 180 سے زائد مسافروں کو اس وقت روک لیا گیا جب پی آئی اے کا بوئنگ 777 لیز کے تنازع پر ملائیشن حکام نے روک دیا تھا۔ 
پی کے 895 کے مسافر عبد الصمد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ایئر پورٹ پہچنے پر بورڈنگ سے پہلے بتایا گیا کہ طیارے میں فنی خرابی آگئی ہے جس کے باعث پرواز میں تاخیر ہے اور چند گھنٹوں میں پرواز روانہ ہو جائے گی۔‘ 
انہوں نے بتایا کہ ’مسافر ایئر پورٹ پر ہی انتظار کر رہے تھے لیکن پرواز کب روانہ ہوگی اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا جا رہا تھا اور پھر تقریبا پونے گھنٹے بعد سوشل میڈیا سے پتہ چلا کہ جس طیارے میں ہم نے جانا تھا اسے روک دیا گیا ہے۔‘
عبد الصمد کے مطابق گھر والوں کو تو پہلے اطلاع کر دی تھی کہ طیارے میں کوئی فنی خرابی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے تاخیر ہو گئی ہے لیکن جب طیارہ روکے جانے کی خبریں آنا شروع ہوئیں تو گھر والے بھی عجیب کشمکش کا شکار ہو گئے، بعد میں پاکستانی سفارتخانے اور پی آئی اے عملے نے بھی صورتحال سے آگاہ کیا۔

پاکستانی مسافروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی گھنٹوں تک ایئرپورٹ پر انتظار کیا (فوٹو: اے ایف پی)

عبد الصمد کے والد بتاتے ہیں کہ ’بیٹے سے ملنے کی خوشی انتہائی زیادہ تھی، پانچ سال پہلے وہ اپنی پڑھائی مکمل کر کے ملائیشیا گیا تھا اور اب ایک بزنس مین بن کر واپس آرہا تھا لیکن جب طیارے میں فنی خرابی کا بتایا گیا تو شدید پریشان ہوا بعد میں جب اصل صورتحال کا پتہ چلا تو عجیب کیفیت تھی جو میں بیان نہیں کر سکا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ میرا بیٹا بحفاظت پاکستان پہنچ چکا ہے۔‘
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کا ملائیشیا میں طیارہ روکے جانے کے بعد دو غیر ملکی پروازوں کے ذریعے مسافروں کو اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے۔ 
سنیچر کی رات 11 بجے اور اتوار کو ڈھائی بجے براستہ دبئی سے غیر ملکی پروازوں کے ذریعے 180 سے زائد مسافروں کو اسلام آباد پہنچایا گیا۔ 

مسافر غیر ملکی پروازوں سے براستہ دوبئی پاکستان پہنچے ہیں (فوٹو: فری پک)

پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق ’ملائیشیا کی ایک مقامی عدالت نے یکطرفہ فیصلے کے تحت پی آئی اے کے ایک طیارے کو روک لیا ہے جس کا قانونی تنازع قومی ایئرلائن اور ایک فریق کے مابین برطانوی عدالت میں زیر التوا ہے۔‘
عبد الصمد کی طرح 180 دیگر مسافروں کو کوالالپمور ایئر پورٹ پر ہی 20 گھنٹے سے زائد کا انتظار کرنا پڑا۔
’ہمیں بتایا گیا تھا کہ غیر ملکی پرواز کے ذریعے اسلام آباد لے جایا جائے گا لیکن اس کے لیے ہمیں 20 گھنٹے سے زائد کا انتظار کرنا پڑا اور تمام مسافر ایئر پورٹ پر ہی انتظار کرتے رہے۔‘

شیئر: