کملا ہیرس امریکہ کی پہلی خاتون نائب صدر منتخب
جو بائیڈن نے امریکہ کے صدر اور کملا ہیرس نے نائب صدر کا حلف اٹھا لیا ہے۔
امریکی حکام کی جانب سے ان کی تقریب حلف برداری کے موقع پر سکیورٹی کے خصوصی انتظام کیے گئے تھے۔ کیپیٹل ہل کے ارگرد علاقوں پر نظر رکھنے کے لیے نیشنل گارڈز کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ امریکی فوج اور ایف بی آئی نے بھی سکیورٹی کی نگرانی کی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کی ان تصاویر میں اس تقریب حلف برداری کی کچھ جھلکیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ ’وہ تمام امریکیوں کے صدر ہوں گے۔‘
کملا ہیرس امریکہ کی پہلی سیاہ فام خاتون نائب صدر بن گئی ہیں۔
یہ جو بائیڈن اور کملا ہیرس کی حلف برداری کی تقریب سے قبل کیپیٹل ہل کا منظر ہے۔
حلف برداری کی تقریب سے پہلے وائٹ ہاؤس کے عملے نے ریہرسل کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے کے بعد وائٹ ہاؤس سے رخصت ہو گئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی رخصتی کی تقریب کے موقع پر ان کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ اپنے شوہر کے ساتھ موجود تھیں۔
تقریب حلف برداری کے لیے کیپیٹل ہل کے اردگرد سکیورٹی سخت کی گئی تھی۔
حلف برداری کی تقریب سے پہلے نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کورونا وائرس کی وبا سے ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے واشنگٹن میں قومی یادگار لنکن میموریل پر منعقدہ ایک تقریب میں شریک ہوئے۔ کورونا وائرس کی وبا کے دوران اب تک چار لاکھ امریکی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
جو بائیڈن نے اس تقریب کا انعقاد کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کیا۔
اس تقریب میں نو منتخب صدر نے اپنی اہلیہ جل بائیڈن اور نو منتخب نائب صدر کملا ہیرس نے اپنے شوہر ڈگلاس ایمہوف کے ساتھ شرکت کی۔
کملا ہیرس، جو بائیڈن انتظامیہ میں بطور نائب صدر خدمات انجام دیں گی۔
دنیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں امریکہ میں ہوئی ہیں۔
جو بائیڈن نے کچھ عرصہ پہلے امریکیوں سے اپیل کی تھی کہ ’کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ویکسین لگوائیں۔‘