پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معیشت درست سمت میں گامزن ہے اور اس کے اثرات عوام تک پہنچانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
سنیچر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، ترسیلات زر ریکارڈ 36 ارب ڈالر تک جبکہ ایکسپورٹ 13 ارب ڈالر تک جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس بات کو بھی یقینی بنا رہی ہے کہ ضروری اشیا کی دستیابی میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہ آئے اور بیلنس آف پیمنٹ کی صورتحال کو بھی برقرار رکھنا ہے۔
مزید پڑھیں
-
اوورسیز پاکستانی ناراض نہیں، ترسیلات زر بڑھ رہی ہیں: وزیر خزانہNode ID: 886308
محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی استحکام کو اب پائیدار استحکام میں بدلنا ہے اور اس کے ثمرات عوام تک پہنچانا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضروری اشیا کی قیمتوں کی نگرانی کے لیے ادارہ جاتی نظام لا رہے ہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ مہنگائی میں کمی کے اثرات کو عوام تک پہنچائیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا ’کُل 51 ضروری اشیا ہیں جن میں سے 26 کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے۔ دس اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ تاجروں، سرمایہ کاروں اور صارفین کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد جیتنا بہت ضروری ہے اسی سے بیرونی سرمایہ کاری آئے گی اور اب تک اس حوالے سے سروے کی رپورٹس مثبت ہیں۔
’رواں سال عیدالفطر پر معاشی سرگرمی بڑھی ہے اور لوگوں نے گذشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ رقم خرچ کی جس کا مطلب ہے کہ قوت خرید بڑھی ہے۔‘
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر خزنہ نے کہا کہ سٹاف لیول معاہدہ ہماری اچھی کارکردگی کی وجہ سے ہوا ہے، ہم نے تمام اہداف حاصل کر لیے تھے۔

وزیرِ خزنہ نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے معیشت پر مثبت اثرات پڑے ہیں، کوشش ہے کہ شرح سود میں مزید کمی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ’ادارہ جاتی اصلاحات میں ایسی چیزیں ہوئیں جو اس سے قبل پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوئی تھیں۔ صوبائی اسمبلیوں سے زراعت کے شعبے پر جو ٹیکس لگایا گیا وہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔‘
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ملک میں سیمنٹ اور آٹو موبائل کے شعبے میں ترقی ہوئی ہے، رواں سال معاشی گروتھ تین فیصد رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال نئے ٹیکس فائلر سے 105 ارب روپے حاصل کیے ہیں۔