Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب دھماکے کے پیچھے ’ایران کا ہاتھ‘

جائے وقوعہ سے ایک خط ملا تھا جس میں واقعے کو ایک ’ٹریلر‘ کہا گیا ہے (فوٹو: اے پی)
نئی دہلی میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب کم شدت کے دھماکے کے ایک دن بعد انڈین میڈیا کے کئی حصوں نے ایران کو دارالحکومت میں حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کو اسرائیل کے سفارتخانے سے 50 میٹر کے فاصلے پر بم دھماکہ ہوا جس سے گاڑیوں کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
جہاں دھماکہ ہوا وہ وجے چوک سے دو کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے جہاں صدر رام ناتھ کوونڈ، وزیراعظم نریندر مودی اور دوسرے سینیئر حکومتی حکام ایک تقریب میں اکٹھے ہوئے تھے۔
جائے وقوعہ سے ایک خط ملا تھا جس میں واقعے کو ایک ’ٹریلر‘ کہا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کی جگہ سے ایک لفافہ ملا جس میں’دھماکے سے ایران کے تعلق کا انکشاف‘ کیا گیا ہے۔
ہفت روزہ نیوز میگزین انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق ’جمعے کو نئی دہلی میں اسرائیل کے سفارتخانے کے قریب ہونے والے دھماکے کے پیچھے ایران کا ہاتھ معلوم ہو رہا ہے۔‘
میگزین کے مطابق خط میں ایران کے جنرل قاسم سلیمانی اور جوہری سائنسدان محسن فخری کو شہید لکھا گیا ہے۔
ایران کی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی گذشتہ سال جنوری میں عراق میں امریکہ کے ایک راکٹ حملے میں ہلاک ہو گئے تھے جبکہ جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کو تہران میں نومبر 2020 میں قتل کر دیا گیا تھا، ایران نے اسرائیل کو اس قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
میگزین کے مطابق ’خط میں دھماکے سے ایران کے تعلق کا انکشاف ہوا ہے کیونکہ اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ایک ٹریلر تھا اور ان کا ہدف انڈیا میں اسرائیلی تنصیبات ہیں۔‘

شیئر: