Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی یونیورسٹی کی جسم کی حرارت سے الیکٹرانک آلات چلانے پر تحقیق

اسے بعض کیمیائی مواد کے اخراج میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے- (فوٹو اخبار 24)
 سعودی عرب کی کنگ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی (کاوسٹ) کے سکالرز نے جسم کی حرارت سے الیکٹرانک آلات چلانے والی انرجی فراہم کرنے والا مادہ دریافت کیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق کاوسٹ نے بیان میں کہا ہے کہ یہ برقی حرارت والا مادہ ہے اور الیکٹرانک آلات کو بلا توقف انرجی فراہم کرتا رہتا ہے۔ اسے انسان کی جلد پر لگادیا جاتا ہے یا جسم میں پیوست کردیا جاتا ہے۔ اسے دل کی دھڑکن خون کے دباؤ، دماغ کو موثر رکھنے، عضلات کو متحرک رکھنے جیسے طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔
اسے کیلوریز کو ختم کرنے اور بعض کیمیائی مواد کے اخراج میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مستقبل قریب میں زیادہ بڑی مقدار میں توانائی تیار کرسکے- (فوٹو کاوسٹ)

کاوسسٹ کے سکالرز کی ٹیم کے ایک محقق نے بتایا کہ جو مادہ سکالرز نے تیار کیا ہے  وہ مستقل بنیادوں پر معتبر انداز میں توانائی فراہم کرسکتا ہے۔ یہ خودکار سسٹم کے تحت اپنی اصلاح ازخود کرسکتا ہے۔ اس کے ہوتے ہوئے چارج کرنے والی بیٹریوں کی ضرورت نہیں ہوگی۔ 
ٹیم کے ایک سکالر نے بتایا کہ یہ مادہ سہ جہتی نظام کے ذریعے آسانی سے تیار ہوجاتا ہے۔ یہ نئی ٹیکنالوجی ہے اور بے حد مقبول ہورہی ہے۔ 
کاوسٹ کے سکالرز مستقبل میں اسے جدید تر بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس میں برقی حرارت والی زیادہ بہتر خوبیاں ودیعت کی جارہی ہیں تاکہ یہ مستقبل قریب میں زیادہ بڑی مقدار میں توانائی تیار کرسکے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: