سعودی عرب کی دو سکالر خواتین نے بہترین ریسرچ پبلی کیشن پر’گاوس گلوبل ایوارڈ‘ جیت لیا- ان میں سے ایک ڈاکٹر نھی الحارثی کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے پی ایچ ڈی ہیں- جبکہ رباب العمیری کاوسٹ میں پی ایچ ڈی کی طالبہ ہیں-
مزید پڑھیں
-
کنگ عبداللہ یونیورسٹی میں کورونا پر ریسرچ
Node ID: 470491
سبق ویب سائٹ کے مطابق دونوں خواتین کو ریسرچ پبلی کیشن کا کام آگے بڑھانے اور جرمن شہر سٹٹ گارٹ میں سپر کمپیوٹر ’ہک‘ پر تجربات میں مدد کے لیے 5 ہزار یورو سکالر شپ دیا گیا ہے- سپر ہک کمپیوٹر 5632 کمپیوٹرز کا مجموعہ ہے- یہ سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں-
ہک ایچ پی آئی کمپنی کے سریع رفتار بین الاقوامی کمپیوٹرز میں سے ایک ہے- یہ اے ایم ڈی سسٹم سے آراستہ ہے- اس میں بہت سارے گوشواروں اور معلومات کو انتہائی تیزی کے ساتھ موثر شکل میں تجزیہ کرنے والی میموری بھی ہے-
رباب العمیری اور نھی الحارثی نے بتایا کہ گاوس گلوبل ایوارڈ ہمارے لیے منفرد نوعیت کا موقع حاصل ہوا ہے- اس سے انہیں ریسرچ پبلی کیشن کو منطقی انجام تک پہنچانے اور دنیا کے بہترین اور تیز رفتار کمپیوٹر پر ریسرچ ورک کرنے میں مدد ملے گی-
مزید پڑھیں
-
کاﺅسٹ کے نئے سربراہ ڈاکٹر ٹونی چن مقرر
Node ID: 240311
سعودی سکالر خواتین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سے قبل ریسرچ پبلی کیشن کے تجربات کے لیے شاہین ٹو کمپیوٹر استعمال کیا تھا- یہ کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں میسر تھا- علاوہ ازیں برطانیہ میں موجود ازم بارد سے استفادہ کیا تھا-
سکالر خواتین کا کہنا ہے کہ شاہین ٹو اب دنیا کے تیز رفتار کمپیوٹرز میں سے ایک بن چکا ہے- یہ ٹاپ 500 کے مطابق دنیا بھر میں 38 ویں اور عالم عرب میں دوسرے نمبر پر ہے-
گاوس گلوبل ایوارڈ اعلیٰ درجے کی کمپیوٹر ریسرچ پر 9 برس سے بہترین ریسرچ پبلی کیشن پر ایوارڈ تقسیم کر رہا ہے-
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں