Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو سعودی خواتین کو ’گاوس گلوبل ایوارڈ‘

گاوس گلوبل ایوارڈ کمپیوٹر ریسرچ پر 9 برس سے ایوارڈ دے رہا ہے- فوٹو: سبق
سعودی عرب کی دو سکالر خواتین نے بہترین ریسرچ پبلی کیشن پر’گاوس گلوبل ایوارڈ‘ جیت لیا- ان میں سے ایک ڈاکٹر نھی الحارثی کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے پی ایچ ڈی ہیں- جبکہ رباب العمیری کاوسٹ میں پی ایچ ڈی کی طالبہ ہیں-
سبق ویب سائٹ کے مطابق دونوں خواتین کو ریسرچ پبلی کیشن کا کام آگے بڑھانے اور جرمن شہر سٹٹ گارٹ میں سپر کمپیوٹر ’ہک‘ پر تجربات میں مدد کے لیے  5 ہزار یورو سکالر شپ دیا گیا ہے- سپر ہک کمپیوٹر 5632 کمپیوٹرز کا مجموعہ ہے- یہ سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں-
ہک ایچ پی آئی کمپنی کے سریع رفتار بین الاقوامی کمپیوٹرز میں سے ایک ہے- یہ اے ایم ڈی سسٹم سے آراستہ ہے- اس میں بہت سارے گوشواروں اور معلومات کو انتہائی تیزی کے ساتھ موثر شکل میں تجزیہ کرنے والی میموری بھی ہے-
رباب العمیری اور نھی الحارثی نے بتایا  کہ گاوس گلوبل ایوارڈ ہمارے لیے  منفرد نوعیت کا موقع حاصل ہوا ہے- اس سے انہیں ریسرچ پبلی کیشن کو منطقی انجام تک پہنچانے اور دنیا کے بہترین اور تیز رفتار کمپیوٹر پر ریسرچ ورک کرنے میں مدد ملے گی-
سعودی سکالر خواتین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سے قبل ریسرچ پبلی کیشن کے تجربات کے لیے شاہین ٹو کمپیوٹر استعمال کیا تھا- یہ  کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں میسر تھا- علاوہ ازیں برطانیہ میں موجود ازم بارد سے استفادہ کیا تھا-
سکالر خواتین کا کہنا ہے کہ شاہین ٹو اب دنیا کے تیز رفتار کمپیوٹرز میں سے ایک بن چکا ہے- یہ ٹاپ 500 کے مطابق دنیا بھر میں 38 ویں اور عالم عرب میں دوسرے نمبر پر ہے-
گاوس گلوبل ایوارڈ اعلیٰ درجے کی کمپیوٹر ریسرچ پر 9 برس سے بہترین ریسرچ پبلی کیشن پر ایوارڈ تقسیم کر رہا ہے-

 

 خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

 

شیئر: