پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دو میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کا آخری میچ جمعرات سے پنڈی کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم پر واقع پنڈی کرکٹ سٹیڈیم گیارہویں ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرے گا جبکہ دونوں ٹیمیں پنڈی کے میدان میں 24 سال بعد ٹکرائیں گی۔
اس سے قبل 1997 میں جنوبی افریقہ کے دورہ پاکستان کے دوران پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں ٹیسٹ سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا گیا تھا۔
اس میچ میں ’لوکل بوائے‘ اظہر محمود نے پہلی اننگز میں نویں وکٹ کے لیے وقار یونس کے ساتھ 74 رنز اور مشاق احمد کے ساتھ آخری وکٹ کے لیے ریکارڈ 151 رنز کی شراکت داری قائم کرتے ہوئے 128 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔
مزید پڑھیں
-
دورہ پاکستان: جنوبی افریقہ کا دو الگ الگ ٹیمیں کھلانے کا فیصلہNode ID: 534861
-
سپنرز کی شاندار بولنگ، پاکستان سات وکٹوں سے کامیابNode ID: 536571
انہوں نے میچ کی دوسری اننگز میں انضام الحق کے ساتھ چھٹی وکٹ کے لیے 68 رنز کی شراکت داری قائم کرتے ہوئے نصف سنچری سکور کی جس کے سبب پاکستان یہ میچ ڈرا کرنے میں کامیاب ہوا۔
پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں اب تک 10 ٹیسٹ میچز کھیلے گئے ہیں جن میں میزبان ٹیم چار ٹیسٹ میچز جیتنے میں کامیاب ہوئی جبکہ تین میچز ڈرا ہوئے جبکہ تین میچوں میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
کپتان بابر اعظم نے پنڈی سٹیڈیم میں اب تک دو ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی اور دونوں میں ہی سنچری سکور کرنے میں کامیاب رہے ہیں، یوں ’سکپر‘ بابر اعظم کے پاس کراچی ٹیسٹ کی غیر متاثر کن کارکردگی کا ازالہ کرنے کا موقع بھی ہوگا۔
عمومی طور پر راولپنڈی کی پچ تیز بولرز کے لیے موزوں تصور کی جاتی ہے لیکن اس بار پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور جنوبی افریقہ کے ہیڈ کوچ اسے فاسٹ بولرز کے لیے سازگار وکٹ کے طور پر نہیں دیکھ رہے۔

کپتان بابر اعظم دبے لفظوں میں یہ کہہ چکے ہیں کہ ’یہ وکٹ چار تیز بولرز کو کھلانے کے لیے نہیں ہے جس کے بعد کراچی ٹیسٹ میچ کے ’وننگ کمبینش‘ تبدیل کرنے کی توقع نہیں کی جارہی، لیکن بابر اعظم یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ فائنل الیون کا فیصلہ موسم کی صورت حال کو دیکھ کر ہی کیا جائے گا۔‘
دوسری جانب جنوبی افریقہ کی ٹیم تبریز شمسی کے زخمی ہونے کے بعد ٹیم کمبی نیشن بنانے میں مشکلات سے دو چار ہے۔
پاکستان کو دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں ایک صفر سے برتری حاصل ہے۔ کپتان بابر اعظم کے پاس پنڈی ٹیسٹ میچ جیت کر ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار مسلسل دو ٹیسٹ میچوں میں جنوبی افریقہ کو زیر کرنے کا اعزاز حاصل کرنے کا موقع ہوگا۔
