’بیت المقدس کی قانونی اور تاریخی حیثیت تبدیل نہیں ہوگی‘
کوسووا نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے(فوٹو ٹوئٹر)
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور وہاں سفارتخانہ کھولنے کے کوسووا کے اقدام کی مذمت کی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ابو الغیط نے کہا کہ کوسووا کا یہ فیصلہ قانون کے منافی ہے۔ کوسووا نے یہ اقدام کرکے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے جو القدس کو مقبوضہ سرزمین مانتا ہے اور وہاں سفارتخانوں کی منتقلی پر پابندی لگائے ہوئے ہے۔
عرب لیگ جنرل سیکریٹریٹ کے بیان میں کہا گیا کہ کوسووا کا فیصلہ مقبوضہ بیت المقدس میں سفارتخانے نہ کھولنے کے بین الاقوامی متفقہ فیصلے سے انحراف ہے۔
بین الاقوامی متفقہ فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے اب تک دو ملک تھے ان میں امریکہ اور گوئٹے مالا ہیں۔
عرب لیگ جنرل سیکریٹریٹ نے مزید کہا کہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں خصوصا 1980 میں جاری کردہ قرارداد نمبر 478 بالکل واضح ہے۔
اس قرارداد میں مشرقی القدس کو اپنی خودمختاری میں شامل کرنے پر اسرائیل کی مذمت کی گئی تھی اوردنیا بھر کے ملکوں پر پابندی لگائی گئی تھی کہ وہ القدس میں اپنے سفارتی مشن نہ قائم کریں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق عرب پارلیمنٹ کے سپیکر عادل العسومی نے کوسووا کے اقادم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے بین الاقوامی قراردادوں اور قانون کا تقدس پامال کیا گیا ہے۔
عادل العسومی کا بیان میں کہنا تھا کہ کوسوا کے اس فیصلے کا کوئی قانونی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ یہ بین الاقوامی قانون کے بموجب غلط اور بے معنی فیصلہ ہے اور اس سے مقبوضہ بیت المقدس کی قانونی اور تاریخی حیثیت تبدیل نہیں ہوگی۔