سعودی خاتون نے گریجویشن کے بعد ملازمت کے بجائے کاروبار کا راستہ اختیار کیا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سعودی خاتون ام سعود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد گھریلو حالات بے حد مشکل تھے۔ شوہر کی ریٹائرمنٹ کے بعد گھر چلانے کی ذمہ داری ان پر آ گئی تھی۔ جس پر انہوں نے ملازمت کی تلاش چھوڑ کر اعلیٰ درجے کے دیسی گھی کا کاروبار شروع کردیا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی گریجویٹ خاتون نے مویشی پال لیےNode ID: 533636
ام سعود نے بتایا ’شوہر کی پینشن کی رقم گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے ناکافی تھی۔ میں نے طے کیا کہ گھر کی ذمہ داری پوری کرنے میں شوہر کا سہارا بنوں۔‘
ام سعود کا کہنا تھا کہ وہ ہر جمعے کی صبح عوامی بازار میں فرشی دکان لگا کر وہاں گھی فروخت کرتی ہیں۔ اس سے بہت زیادہ آمدنی تو نہیں ہوتی مگر گھر والوں کی بنیادی ضروریات اس کے ذریعے پوری ہو جاتی ہیں۔
بقول ان کے ’ہم سب گھر والوں نے اپنے اخراجات کو بھی محدود کرلیا ہے اور سارے کام احسن طریقے سے انجام پا رہے ہیں۔‘
ام سعود نے بتایا کہ کسی کو بھی معمولی سے معمولی کاروبار شروع کرنے میں ہچکچاہٹ سے کام نہیں لینا چاہیے۔ بجائے اس کے کہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلایا جائے، اس سے بہتر ہے کہ ہلکا پھلکا کاروبار کرکے اپنے اخراجات اپنے طور پر پورے کرنے کا کوئی نہ کوئی راستہ اختیار کیا جائے، اسی میں بھلائی اور خیروبرکت ہے۔