پاکستان کی وزارت داخلہ نے نئی ویزا پالیسی میں مزید تبدیلیاں متعارف کراتے ہوئے قلیل مدتی ویزا درخواستوں کو سکیورٹی کلیئرنس سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔
ویزا آن ارائیول کا نام تبدیل کرتے ہوئے ویزا ان یور ان باکس رکھ دیا گیا ہے۔
میڈیکل، ورک اور تعلیمی ویزا حاصل کرنے کے خواہش مند غیر ملکی مستفید ہو سکیں گے۔
مزید پڑھیں
-
فیملی وزٹ ویزے میں توسیع کیسے ہوگی؟Node ID: 439196
-
غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہNode ID: 462656
وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’اس کا مقصد پاکستان کے ویزا کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے دنیا کے لیے پاکستان کو ایک آسان منزل بنانا ہے۔ اس سے نہ صرف پاکستان ایک سافٹ امیج دنیا میں جائے گا بلکہ پاکستان آنے والے غیر ملکیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس پاکستان کی سیاحت کو فروغ ملے گا۔‘
وزارت داخلہ کی وزارت خارجہ، پاکستان کے تمام سفارت خانوں اور دیگر تمام متعلقہ اداروں کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی کابینہ نے نئی ویزا پالیسی کے حوالے سے کچھ مزید فیصلے کیے ہیں۔ ان فیصلوں پر عمل در آمد شروع کر دیا جائے۔
اردو نیوز کو دستیاب اس خط کے مطابق غیرملکیوں کو پاکستان کا 30 روز کا میڈیکل اور تین ماہ کا ورک ویزا 48 گھنٹے میں مل سکے گا۔
جونہی کوئی غیر ملکی تین ماہ کے سنگل انٹری ویزا کے لیے اپلائی کرے گا تو پاکستانی مشن 48 گھنٹوں میں اسے ویزا جاری کر دے گا۔ اس ویزا کے اجرا کے لیے سکیورٹی کلیئرنس کی ضرورت نہیں ہوگی تاہم سفارت خانہ متعلقہ سکیورٹی ایجنسیوں آئی ایس آئی، آئی بی اور ایف آئی اے کو اطلاع ضرور دے گا۔
میڈیکل ویزاکو ایک سال تک بڑھایا جا سکتا ہے تاہم ایک سال کے میڈیکل ویزا کی درخواست پر 30 روز میں فیصلہ کیا جائے گا۔ اس کے لیے درخواست گزار کی سکیورٹی کلیئرنس اور متعلقہ ہسپتال کے لیٹر لازمی قرار دیے گئے ہیں۔
