پاکستان میں غیرملکی سفارتی مشنز بھی پی ایس ایل کا ’گروو‘ دیکھنے لگے
اسلام آباد یونائیٹڈ نے اپنے پہلے میچ میں ملتان سلطانز کو شکست دی (فوٹو: ٹوئٹر سویڈش سفارت خانہ)
پاکستان سپر لیگ سکس کو شروع ہوئے چند روز ہوئے ہیں لیکن کرکٹ شائقین کے ساتھ ساتھ اب یہ دیگر شعبہ ہائے زندگی کو بھی کامیابی کے ساتھ اپنی جانب متوجہ کر رہا ہے۔
پاکستان میں غیر ملکی سفارتی عملہ بھی کسی نا کسی وجہ سے پاکستان سپر لیگ، اس کے کھلاڑیوں اور ٹیموں کا ذکر کر کے ٹورنامنٹ میں اپنی دلچسپی کا ثبوت دے رہا ہے۔
گذشتہ روز اسلام آباد یونائیٹڈ نے اپنے میچ میں ملتان سلطانز کو شکست دی تو سویڈن کے سفارت خانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے یونائیٹڈ کو مبارک باد دی گئی۔
سویڈن کے سفارت خانے کی جانب سے کی گئی ٹویٹ کو پاکستانی ٹویپس بالخصوص کرکٹ شائقین کی جانب سے سراہا گیا تو کچھ ایسے صارفین بھی تھے جو اسلام آباد یونائیٹڈ کی فتح کو غیر متوقع کہے بغیر رہ نہ سکے۔
اس سے قبل آسٹریلیا کے ہائی کمشنر پی ایس ایل میں شرکت کے لیے آنے والے آسٹریلوی کرکٹرز کو پاکستان میں خوش آمدید کہہ چکے ہیں۔
اپنے پیغام میں انہوں نے ’بڑے مقابلے اور تھرلنگ چھکوں‘ کی توقع ظاہر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’کرکٹ آسٹریلیا اور پاکستان کا مشترکہ شوق ہے جو دونوں ملکوں کو ملاتا ہے‘۔
پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کا حصہ بننے والے بین ڈنک نے اپنے ملک کے ہائی کمشنر کی ٹویٹ کا جواب دیا تو ان کا شکریہ ادا کیا۔
بین ڈنک کا کہنا تھا ’میں یقینی بناؤں گا کہ آپ کے لیے بھی لاہور قلندرز کی شرٹ مہیا کی جائے‘۔
پی ایس ایل کے افتتاح سے قبل بلوچستان میں واقع گوادر کرکٹ سٹیڈیم میں شوبز ستاروں، سیاست و سماجی شعبے سے تعلق رکھنے والے نمایاں افراد پر مشتمل ٹیموں کے درمیان دوستانہ کرکٹ میچ کھیلا گیا تھا۔
اس موقع پر برطانیہ کے ہائی کمشنر کرسچیئن ٹرنر نے نہ صرف میچ کا ٹاس کرایا بلکہ بعد میں جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں توقع ظاہر کی کہ انگلینڈ کی ٹیم بھی جلد اس گراؤنڈ پر کھیلے گی۔
پاکستان سپر لیگ سیزن سکس 20 فروری سے کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں شروع ہو چکا ہے۔ 34 میچوں پر مشتمل ٹورنامنٹ کراچی اور لاہور میں کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ کا فائنل 22 مارچ کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں منعقد کیا جائے گا۔