Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

براڈ شیٹ کیس میں حکومت کو لینے کے دینے پڑ گئے: مریم نواز

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’ڈسکہ میں عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ ’ڈسکہ میں ہونے والی دھاندلی کی کوشش میں ملوث لوگوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔‘
بدھ کو وزیر آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’براڈشیٹ کیس میں حکومت کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔‘
انہوں نے براڈشیٹ کو ’فراڈ شیٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف پر الزام لگا کر باہر رکھنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے نیب کی جانب سے براڈ شیٹ کو ادائیگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اس سے قبل بھی پاکستانی عوام کے ٹیکس کے اربوں روپے اسی براڈ شیٹ کو دیے گئے۔‘
 
خیال رہے کہ 23 فروری کو نواز شریف کے خلاف کیس واپس لینے پر براڈشیٹ کو 45 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا تھا۔
مریم نواز نے ضمنی الیکشن کی رات ڈسکہ کے 20 پریذائیڈنگ افسران کی گمشدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ضمنی انتخابات میں عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی تھی۔‘
انہوں نے حکومت کے اس موقف کہ ’ڈسکہ کے حلقے میں دوبارہ الیکشن کروائے جائیں‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو ایسے ہی ہے جیسے جب چور چوری کرتا ہوا پکڑا جائے تو کہتا ہے یہ سامان آپ رکھ لیں اور مجھے جانے دیں۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے بدترین دھاندلی کیے جانے باوجود وزیر آباد کے عوام نے نواز شریف کے بیانیے کی جنگ لڑی۔
انہوں نے کہا کہ ’وہ ن لیگ کے ہر کارکن کو شاباش دیتی ہیں۔‘
ان کے بقول ’حکومت نے سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں الیکشن ہارے اس لیے پنجاب میں الیکشن پر ڈاکہ ڈالا گیا۔‘
مریم نواز نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’یہ الیکشن نہیں آٹا، چینی، بجلی اور ووٹ چوروں کے کلاف ریفرنڈم تھا۔‘

شیئر: