Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضمنی الیکشن، ن لیگ کو دو صوبائی نشستوں پر کامیابی

سیاسی مبصرین نوشہرہ میں مسلم لیگ ن کی جیت کو بڑا اپ سیٹ قرار دے رہے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان میں خیبر پختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیوں کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ نوشہرہ کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کے امیدوار اختیار ولی جبکہ وزیر آباد کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق ن لیگ کی امیدوار بیگم طلعت شوکت کامیاب قرار پائی ہیں۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 75 کے نتائج غیر ضروری تاخیر کے ساتھ موصول ہوئے، اس دوران متعدد بار پریذائیڈنگ افسران کے ساتھ رابطہ کرنے کی بھی کوشش کی گئی مگر ناکامی ہوئی۔ اس لیے وہاں نتائج روک دیے گئے ہیں۔

 

جمعے کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلی کی دو اور قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن نے صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
پی کے 63 نوشہرہ کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے اختیار ولی 21 ہزار 112 ووٹ لے کامیاب ہوئے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار میاں عمر کاکا خیل 17 ہزار 23 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
نوشہرہ میں مسلم لیگ ن کی کامیابی کو سیاسی مبصرین بڑا اپ سیٹ قرار دے رہے ہیں۔ نوشہرہ،  تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر دفاع پرویز خٹک کا حلقہ ہے۔
 پی پی 51 وزیرآباد کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی امیدواربیگم طلعت شوکت نے 53 ہزار 903 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ہے۔ 
 پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری محمد یوسف  48 ہزار 484 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔
این اے 45 کرم میں غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار فخر زمان پہلے، آزاد امیدوار دوسرے اور جے یو آئی کے جمیل خان تیسرے نمبر پر رہے۔
این اے 75 ڈسکہ کے حلقے میں پولنگ کے دوران دن بھر صورت حال کشیدہ رہی اور گوئند کے پولنگ سٹیشن پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوئے۔

این اے 75 سیالکوٹ میں دن بھر صورت حال کشیدہ رہی (فوٹو: ٹوئٹر)

 نجی ٹی وی چینلز نے این اے 75 ڈ سکہ کے ریٹرننگ افسر کے حوالے سے رات گئے بتایا تھا کہ ’ابھی چودہ پولنگ سٹیشن کے نتائج ملنا باقی ہیں۔ دھند کے باعث عملے کو پہنچنے میں مشکلات ہیں‘۔
ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ ’عملے سے متعلق حتمی رائے قائم نہیں کر سکتے کہ انہیں پہنچنے میں تاخیر کیوں ہوئی ہے‘۔
مریم نواز نے ٹویٹ کیا ’مسلم لیگ ن کی جیتی ہوئی سیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری ہے۔ ووٹ غائب کرتے کرتے الیکشن کمیشن کے بندے ہی غائب کر دیے‘۔
انہوں  نے دعویٰ کیا کہ 360 میں سے 337 پولنگ سٹیشنوں کے نتائج آچکے ہیں۔ ان میں ن لیگ تین ہزار ووٹوں سے آگے ہے جبکہ 23 پولنگ سٹیشنوں کا سٹاف لاپتہ ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے ٹوئٹر پر کہا ’آخری بال تک لڑیں گے، نتیجہ کچھ بھی ہو ہمت نہیں ہارنی۔ کپتان کے کھلاڑی آخری ووٹ کی گنتی مکمل ہونے تک ڈٹے رہیں گے۔ آر او کے دفتر میں نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، فرق کم اور مقابلہ سخت ہے‘۔
 دریں اثنا مسلم لیگ ن کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے جمعے کی رات وزیر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’آج ہم نے عمران نیازی کو نہ صرف وزیر آباد میں شکست دی ہے بلکہ نوشہرہ میں بھی تحریک انصاف کی نشست چھینی ہے‘۔

ن لیگ کا کہنا ہے آج پنجاب اور خیبر پختونخوا کے عوام نے اپنا فیصلہ دیا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ ’تحریک انصاف کو پہلے سندھ اور بلوچستان کے ضمنی انتخابات میں بری شکست ہوئی، آج پنجاب او ر خیبر پختونخوا کے عوام نے بھی اپنا فیصلہ دے دیا ہے‘۔
’ن لیگ نے یہ الیکشن اس حکومت سے جیتا ہے بلکہ بدترین انتظامیی دھاننلی کو بھی شکست دی ہے‘۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’ان نتائج کے بعد عمران خان مستعفی ہوں، گھر جائیں اور نئے انتخابات کی راہ ہموار کی جائے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’آج کے نتائج کے بعد موجودہ  حکمراں ہر قسم کے اخلاقی اور سیاسی جواز کو کھو چکے ہیں۔ عوام نے انہیں مسترد کیا ہے یہ مسترد شدہ قیادت ہا کستان کے عوام کو قابل قبول نہیں ہے‘۔
’اگر عمران نیازی مستعفی نہں ہوں گے تو 26 مارچ مں پاکستان کے عوام استعفی لینے اسلام آباد پہنچیں گے‘۔
سابق وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ ’ضمنی الیکشن اس ’کٹھ پتلی‘ جماعت کے خلاف نہیں لڑا بلکہ پنجاب پولیس اور انتظامیہ کے خلاف لڑا ہے‘۔ 

شیئر: