وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی سرمایہ کاری پر نظر رکھنے والے ادارے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے اس سال جون تک باہر نکل آئے گا جبکہ بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ اب ختم ہو گیا ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جون تک پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کے بقیہ تین نکات پر بھی عمل درآمد کر لے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا سخت ایکشن پلان آج تک کسی ملک کو نہیں ملا جس کا اعتراف ایف اے ٹی ایف نے بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا جنوری 2018 میں گرے لسٹ میں جانے کے بعد گذشتہ دو سالوں میں پاکستان نے 27 میں 24 ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا ہے۔ ان کے مطابق حکومت اس حوالے سے مکمل طور پر کام کررہی ہے اور امید ہے کہ جون تک بقیہ نکات پر بھی عمل درآمد ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان فروری تک گرے لسٹ میں رہے گاNode ID: 512981
-
ایف اے ٹی ایف کی کتنی شرائط باقی؟Node ID: 513201
-
ایف اے ٹی ایف اجلاس آج:کیا پاکستان گرے لسٹ سے نکلے گا؟Node ID: 543131
ایف اے ٹی ایف کا تین روزہ اجلاس پیرس میں ہوا جہاں پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدمات کا جائزہ لینے کے بعد اسے گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ ’پاکستان نے 27 میں سے 24 نکات پر عمل درآمد کرلیا ہے۔‘
ایف اے ٹی ایف کے صدر ڈاکٹر مارکس پلیئر نے پیرس میں تین روزہ اجلاس کے بعد ورچوئل نیوز کانفرنس میں پاکستان کے حوالے سے اعلان کیا۔
پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد اسے گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ ’پاکستان نے 27 میں سے 24 نکات پر عمل درآمد کرلیا ہے۔‘