Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھ ہزار ارب: ’آپ سو رہے ہو کیا؟ ۔۔۔۔ تالیاں‘

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں ایئرپورٹ کے خاتمے سے ہونے والے معاشی فوائد کا ذکر کیا (فوٹو: وزیراعظم آفس)
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے والٹن ایئرپورٹ کی جگہ نئے ہوائی اڈے کے قیام کا ذکر کیا تو موجودہ ایئرپورٹ ختم ہونے سے علاقے میں چھ ہزار ارب روپے کی معاشی سرگرمی کے تخمینے کا ذکر بھی کیا۔
والٹن ایئرپورٹ کو ڈی نوٹیفائی کیے جانے کے بعد علاقے میں بلند عمارتوں کی تعمیر پر عائد پابندی کے خاتمے اور دیگر معاشی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس سے ملکی معیشت کو چھ ہزار ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔
جمعہ کے روز لاہور میں ہونے والی تقریب کے شرکا نے تقریر کے گزشتہ حصوں کی طرح ہزاروں ارب روپے کے فائدے سے متعلق گفتگو سن کر کوئی ردعمل نہ دیا تو عمران خان نے پہلے اگلی نشستوں پر موجود شرکا سے شکوہ کیا کہ وہ سو رہے ہیں، پھر انہیں توجہ دلائی کہ اس بات پر تالیاں ہونی چاہیئں۔
وزیراعظم کی جانب سے تقریب کے شرکا سے تالیاں بجوانے اور اس کا پس منظر سوشل ٹائم لائنز پر آیا تو صارفین نے کہیں اسے خودپسندی کی عادت کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا، کوئی شرکا کی عدم دلچسپی قرار دیتا رہا تو کچھ نے موقف اپنایا کہ عمران خان نے درست توجہ دلائی ہے۔
کچھ صارفین نے ’تالیاں نہ بجانے‘ کو عدم سنجیدگی قرار دیا تو اپنے تئیں اس کی وجہ بھی ڈھونڈ لائے۔

اسی تقریب کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں کچھ عرصہ قبل موجود جنگلوں کا ذکر کیا اور شجرکاری سے متعلق حکومتی اقدامات گنوائے تو خود کو ملک کا سب سے بڑا انوائرمنٹلسٹ بھی قرار دیا۔
سوشل میڈیا صارفین کی مناسب تعداد نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر اور اس دوران کی گئی باتوں سے اتفاق کیا اپنے تبصروں میں اس کا اظہار بھی کیا۔ آغاز عدنان نامی صارف نے اسے آئندہ نسلوں کے لیے کیا گیا اچھا اقدام قرار دیا۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب کے دوران لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے سے متعلق تفصیلات بیان کرتے ہوئے اس سے مقامی اور ملکی معیشت پر پڑنے والے اثرات کا ذکر کیا تو کہا تھا کہ یہ آئندہ وقتوں میں ملک کو مضبوط بنیاد فراہم کریں گے۔
عمران خان کی جانب سے تالیاں بجوانے اور اس پر سوشل میڈیا کے تبصروں کا سلسلہ آگے بڑھا تو وزیراعظم اور ان کی جماعت کے سیاسی مخالفین کی جانب سے ’تالیاں بجاؤ‘ کا ٹرینڈ بنا کر حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی جاتی رہی۔

شیئر: