Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج نہائی کے بعد دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟ 

تارکین پر پابندی کی مدت ہر کیس میں مختلف ہوتی ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث پاکستان سمیت بیس ممالک کے لیے 3 فروری 2021 سے یک طرفہ پابندی عائد کی گئی ہے۔  
ان  بیس ملکو ں کے شہری مملکت سے جاسکتے ہیں تاہم وہاں سے فلائٹوں کی آمد پرپابندی عائد ہے۔ 
سفری پابندی کے بعد بیشتر افراد جو پاکستان گئے ہوئے ہیں کی جانب سے پانبدیوں کے خاتمے کے حوالے سے دریافت کیا جارہا ہے کہ پابندی کب تک ختم ہوگی۔ 
یاد رہے حکام کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے حالات کا جائزہ لیا جارہا ہے جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے پابندیوں کے حوالے سرکاری طور پراعلان کیا جائے گا ۔  
سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے گزشتہ برس ہی اقاموں اور خروج وعودہ کی آن لائن تجدید کی سہولت فراہم کی جاچکی ہے۔ 
وہ تارکین جو مملکت سے باہر ہیں اوریک طرفہ سفری پابندی کے باعث مملکت نہیں آسکتے اس سہولت سے مستفیض ہوسکتے ہیں۔  
علی مظہرجو کہ اس وقت چھٹی پر پاکستان گئے ہوئے ہیں نے دریافت کیا ہے کہ فلائٹوں پر یک طرفہ پابندی کے باعث سفر ممکن نہیں۔ کیا اپنے ابشر اکاونٹ سے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرسکتا ہوں؟ 
 سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا اختیار آجر کو ہوتا ہے یعنی کمپنی اس امرکی ذمہ دارہے کہ وہ اپنے کارکن کے اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائے۔ 
قانون کے مطابق اقامہ پر مقیم کارکن ابشر اکاونٹ سے اپنے اہل خانہ کے خروج وعودہ اور اقامہ کی مدت میں توسیع کرانے کا مجاز ہے جبکہ کارکن کے تمام معاملات کی انجام دہی کا اختیار آجر کو ہوتا ہے۔ 

 قانونی خلاف ورزی ریکارڈ پر نہیں تو کسی بھی دوسرے ویزے پر آسکتے ہیں۔(فوٹو فری پکس) 

 نیازعلی خان نے استفسار کیا ہے کہ خروج نہائی ویزا لینے کے بعد دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟ 
 خروج نہائی کے بارے میں محکمہ پاسپورٹ ’جوازات ‘ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ تارکین جو خروج نہائی ویزے پر مملکت سے جاتے ہیں اور ان پر کسی قسم کی قانونی خلاف ورزی ریکارڈ نہیں ہوتی وہ جب چا ہیں کسی بھی دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں۔ 
یاد رہے مملکت میں ڈی پورٹ ہونے والے یا خروج وعودہ پر جاکر واپس نہ آنے والے تارکین وطن پر پابندی عائد ہوتی جس کی مدت ہر کیس میں مختلف ہوتی ہے۔
خروج وعودہ ویزے کی خلاف ورزی کے مرتکب یعنی جو افراد خروج وعودہ پر جاکر واپس نہیں آتے ان کےلیے 3 برس کی پابندی عائد کی جاتی ہے وہ اس مدت کے دوران کسی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے
البتہ اگروہ اپنے سابق سپانسر کے ویزے پر آنا چاہتے ہیں اور وہ انہیں دوسرا ویزا جاری کردے تو پابندی کی مدت کے دوران اس ویزے پر آیا جاسکتا ہے بصورت دیگر نہیں۔ 
 علی خان جاننا چاہتے ہیں کہ 2015 میں ہروب ہوا تھا اورڈیپورٹ کیا گیا کیا اب دوبارہ آسکتا ہوں۔
اس حوالے سے حتمی طورپر معلومات جوازات سے ہی حاصل کی جاسکتی ہیں۔ اس طرح کے کیسز میں درست معلومات کےلیے جوازات کو ای میل پر اپنا سابق اقامہ اور پاسپورٹ نمبرارسال کرکے دریافت کیاجاسکتا ہے۔ 

شیئر: