سندھ اسمبلی میں اجلاس کی کارروائی کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے مبینہ تین لاپتا ارکان اسمبلی کی آمد کے موقع پر پی ٹی آئی اراکین کی پیپلز پارٹی کے ممبران سے ہاتھا پائی ہوگئی۔ اس کے بعد اجلاس معطل ہوگیا اور مذکورہ تینوں ارکان اسمبلی سے چلے گئے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے پیر کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’ان کے تین ارکان سندھ اسمبلی لاپتا ہیں۔‘
بعد ازاں، ان تین ارکان اسلم ابڑو، کریم بخش گبول اور شہریار خان کی ویڈیوز سامنے آئیں جس میں انہوں نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے ’تحفظات کا اظہار کیا اور واضح کیا کہ وہ لاپتا نہیں تھے۔‘
مزید پڑھیں
-
گھوڑوں کی تجارت اور سیاست کا تعلق کیوں جوڑا جاتا ہے؟Node ID: 544611
منگل کو جب سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو یہ تینوں ارکان اجلاس میں شرکت کے لیے آئے۔ مسلم لیگ فنکشنل کی ایم پی اے نصرت سحر عباسی کے مطابق ’تحریک انصاف کے یہ تینوں ارکان پیپلز پارٹی کے چیمبر کی جانب سے ایوان میں داخل ہوئے۔‘
جب پی ٹی آئی ارکان نے انہیں دیکھا تو وہ ان کی جانب گئے اور انہیں اپوزیشن بینچوں کی طرف لے جانے لگے جس پر پیپلز پارٹی کے ممبران آگے بڑھ کر انہیں روکنا چاہا۔
یہیں سے ہاتھا پائی شروع ہوئی اور تحریک انصاف کے ارکان اپنے رکن کریم بخش گبول کو اپنی جانب کھینچتے رہے جب کہ پیپلز پارٹی کے ارکان نے انہیں اپنی طرف کھینچا اور پی ٹی آئی کے ارکان کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کی۔
اس دھکم پیل میں کریم بخش کا بیان سامنے آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’وہ تحریک انصاف کا حصہ ہیں اور رہیں گے۔‘
اس ہاتھا پائی سے نکل کر کریم بخش فوراً باہر کی جانب لپکے اور گاڑی میں بیٹھ کر اسمبلی سے باہر چلے گئے۔ دیگر دو ممبرانِ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریار بھی اس دوران ایوان میں موجود تھے لیکن وہ ہاتھا پائی میں شریک نہ تھے اور فوراً ہی ایوان سے چلے گئے۔
اس ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس کو فوری طور پر ختم کر دیا گیا جس کے بعد اپوزیشن اراکین نے حلیم عادل شیخ کی سربراہی میں اسمبلی کے باہر نیوز کانفرنس کی جس میں تمام ممبران نے پارٹی پالیسی اور عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اعلان کیا۔
