سیاست میں جب بھی انتخابات، حکومت سازی یا سیاسی جوڑ توڑ کی بات ہوتی ہے تو انگریزی زبان کی اصطلاح ’ہارس ٹریڈنگ‘ یعنی گھوڑوں کی تجارت کا استعمال بہت سننے کو ملتا ہے۔
پاکستان میں تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ کے انتخابات کے تناظر میں بھی ہارس ٹریڈنگ کا خوب چرچا ہے۔ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو ہارس ٹریڈنگ کا الزام دے رہی ہیں۔
حکومت تو ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکنے کے لیے انتخابات اوپن بیلیٹ کے ذریعے کرانے کے جتن کر رہی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت خود چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے انتخاب اور پھر ان کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد میں ہارس ٹریڈنگ میں ملوث رہی ہے۔
مزید پڑھیں
-
نااہلی کیس: ’کیا فیصل واوڈا قانون سے بالاتر ہیں؟‘Node ID: 543816
-
’ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ، انتظامیہ و پولیس افسران کی معطلی کا حکم‘Node ID: 544151