Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پوپ فرانسس کی عراقیوں کے لیے دعا، امن اور امید کا پیغام

ائیر بیس پر نئے راکٹ حملے کے باوجود پوپ فرانس کے دوروں کا آغاز جمعے سے ہوگا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پوپ فرانسس کی جانب سے بدھ کے روز عراقی عوام  کے لیے امن اور امید کا پیغام بھجوایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پوپ فرانسس کا عراق کا پہلا دورہ جمعے کو متوقع ہے جبکہ اس دوران امریکی ایئر بیس پر 10 راکٹ داغے جانے کے واقعے کے بعد پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ ان کا دورہ شیڈول کے مطابق ہوگا۔
پوپ فرانسس نے ویٹیکن میں ہفتہ وار بات چیت کے سلسلے کے دوران سامعین کا بتایا کہ ’پرسوں میں خدا کی رضا سے تین روزہ دورے کے لیے عراق جاؤں گا کیونکہ میں ایک طویل عرصے سے ان تمام لوگوں سے ملنا چاہتا تھا جنھوں نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔‘
اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’عراقی عوام میرا انتظار کر رہے ہیں انہوں نے سینٹ جان پال دوم کا بھی انتظار کیا تھا لیکن انہیں جانے سے منع کر دیا گیا تھا، لیکن کوئی بھی دوسری بار لوگوں کو مایوس نہیں کر سکتا مل کر دعا کیجیے کہ یہ سفر کامیاب رہے۔‘
سنہ 2000 میں پوپ جان پال کے دورے کو صدام حسین حکومت نے منسوخ کر دیا تھا۔
پوپ کا یہ دورہ عراق کے مغربی صحرا میں واقع الاسد ہوائی اڈے پر حملے کے باوجود ہو رہا ہے۔ پوپ فرانسس گذشتہ ہفتے حملے کی زد میں آںے والے علاقوں کا دورہ نہیں کریں گے لیکن وہ اپنا زیادہ وقت بغداد اوراربل میں گزاریں گے۔ وہ داعش کے پرانے گڑھ کا بھی دورہ کریں گے جہاں آج بھی گرجا گھروں پر اس جنگ کے اثرات نظر آتے ہیں۔
ترجمان ویٹیکن میٹیو برونی کا کہنا تھا کہ کہ پوپ فرانسس بکتر بند گاڑی سے سفر کر سکتے ہیں لیکن وہ اربل سٹیڈیم  میں اکھٹے ہونے والے ہجوم سے نہیں مل پائیں گے جہاں دس ہزار افراد کے جمع ہونے کی توقع ہے۔
پوپ فرانسس نے طویل عرصے سے بین المذاہب، امن اور رواداری کے لیے مہم  چلائی ہے، اسی سلسلے میں دو سال قبل انہوں نے ابوظہبی الازہر کے امام شیخ احمد الطیب سے بھی ملاقات کی تھی جس میں دونوں مذہبی رہنماؤں نے انسانی برادری کے لیےعالمی امن  سے متعلق ایک دستاویز پر دستخط اور آزادی اعتقاد کے لیے مشترکہ اپیل بھی کی تھی۔

شیئر: