جاپان میں ایک پول کے مطابق 75 فیصد جاپانی ٹوکیو اولمپکس میں غیر ملکی شائقین کی شرکت کے مخالف ہیں، تاہم اس حوالے سے منتظمین نے ابھی حتمی فیصلہ کرنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے روزنامہ یومیوری شمبن کے حوالے سے بتایا ہے کہ پول میں صرف 18 فیصد افراد نے غیر ملکی شائقین کو یہ مقابلے دیکھنے کی اجازت دینے کی حمایت کی ہے۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ ’وہ غیر ملکی شائقین کو اولمپکس مقابلے دیکھنے کی اجازت دینے یا نہ دینے کے بارے میں فیصلہ رواں ماہ کریں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
ٹوکیو کے رہائشی اولمپکس کے انعقاد کے مخالفNode ID: 488701
-
ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد ممکن ہو پائے گا؟Node ID: 503806
-
کورونا، ’اولمپکس کے ساتھ کچھ بھی ہوسکتا ہے‘Node ID: 532616
دوسری جانب جاپانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ’حکام نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا ہے کہ اولمپکس کے لیے غیر ملکی تماشائیوں کو جاپان آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘
رواں برس جنوری میں کیے گئے ایک پول کے مطابق جاپان میں اولمپکس کی عوامی حمایت میں کمی آئی جبکہ ایک اور پول کے مطابق 80 فیصد سے زائد افراد کا کہنا تھا کہ ’گیمز کو منسوخ یا دوبارہ سے ملتوی کر دینا چاہیے۔‘
جاپان کے وزیر برائے ایڈمنسٹریٹو اور ریگولیٹری ریفارمز تارو کونو کا کہنا تھا کہ ’ کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے ساتھ ’کچھ بھی ہوسکتا‘ ہے۔‘
تاہم انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے سربراہ تھامس بیخ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 'کورونا وائرس کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہونے والے ٹوکیو اولمپکس رواں سال موسم گرما میں منعقد ہوں گے، اور اس حوالے سے 'کوئی پلان بی نہیں' ہے۔
