Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیرا جسم میری مرضی، ’عورت کی مظلومیت کا بہترین بیان‘

علی گل پیر کا اس سے قبل ’وڈیرے کا بیٹا‘ گانا بھی مقبول ہوا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے ہونے والے عورت مارچ اور اس کے مقبول نعرے ’میرا جسم میری مرضی‘ سے جہاں کئی لوگوں کے ماتھوں پر شکنیں آ جاتی ہیں وہیں بہت سارے افراد اسے سراہتے بھی ہیں۔
اس دن کی مناسبت سے گلوکار علی گل پیر نے ایک طنزیہ گانا ’تیرا جسم میری مرضی‘ کے نام سے جاری کیا ہے۔
اس گانے میں علی گل پیر نے عورتوں کے حوالے سے اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے مشہور ڈرامہ نویس خلیل الرحمن قمر پر بھی طنز کیا ہے۔
گانے کے بول میں جہاں مردانہ طاقت کے زعم میں مبتلا مرد کو نشانہ بنایا گیا ہے وہی عورت کی مجبوری اور لاچاری بھی دکھائی گئی ہے۔
تاہم اس گانے پر لوگوں کے مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں کوئی علی گل پیر کے انداز کو سراہ رہا ہے تو کسی کو اعتراض ہے کہ انہوں نے ایک سنجیدہ معاملے کو طنز کا رنگ دے کر اچھا نہیں کیا ہے۔
اس گانے پر سماجی رابطے کی ایپ ٹوئٹر پر کئی لوگوں نے علی گل پیر اور ان کے گانے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
فین عرسی نامی ایک صارف نے ٹویٹ کیا کہ ’اس قسم کے پیغامات نہایت مضحکہ خیز ہیں۔ پیغام پہنچانے کے اس سے بھی بہتر طریقے ہیں، جس سے سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔ یہ گانا عورت اور مرد کو لڑانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔‘

جبکہ مردوں پر ظلم کے حوالے سے ذوہیب حسن نیازی نامی صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’علی بھائی معذرت کیساتھ عورت پر ظلم ہو تو سب چیخ پڑتے ہیں مگر اگر وہی ظلم مرد کیساتھ ہو تو سب کو چپ لگ جاتی ھے۔ مرد اپنی ساری عمر بیوی بچوں کی خاطر دھکے کھا کر گزار دیتا ہے، مگر اس کا احساس کسی کو نہیں، کیا چند بُرے لوگوں کی وجہ سے سارے مرد بُرے بن جائیں گے؟؟؟‘

جبکہ اس تنقید کے برخلاف کئی صارفین نے اس گانے اور اس کے سماجی آگاہی کے پیغام کو سراہا ہے۔

فوڈستان ٹریولز نامی ایک صارف نے علی گل پیر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک وقت تھا جب میں آپ کا’وڈیرے کا بیٹا‘ گانا سنا کرتا تھا۔ اب میں آپ کی زیادہ عزت کرتا ہوں کیونکہ آپ نے موسیقی کے ذریعے تعلیم اور آگاہی کو مزید اونچائی پر پہنچا دیا ہے۔‘

ایک اور صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’عورت کی محرومی اور جدوجہد کو اس سے بہتر انداز میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔‘

شیئر: