پاکستان کے شہر لاہور میں ایک نجی یونیورسٹی نے زیرتعلیم طالب علم اور ساتھی طالبہ کے دیگرسٹوڈنٹس کے سامنے ایک دوسرے کو پروپوز کرنے پر دونوں کے یونیورسٹی داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔
جمعے کو یونیورسٹی آف لاہور کے رجسٹرار کے دستخط سے جاری ہونے والے حکمنامے میں طالبہ اور طالب علم کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ’جامعہ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی‘ کا مرتکب ہونے پر انہیں ڈسپلنری کمیٹی نے طلب کیا تھا، تاہم دونوں حاضر نہیں ہوئے جس کے بعد ان پر پابندی عائد کی جاتی ہے کہ وہ آئندہ یونیورسٹی یا اس کے کسی بھی کیمپس میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔
مزید پڑھیں
-
کھال پر مسکرانے والا ایموجی، سانپ کی چھ ہزار ڈالر میں فروختNode ID: 548311
سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ فیس بک اور ٹوئٹر پر زیرگردش ویڈیوز اور تصاویر میں ایک نوجوان جوڑے کو دکھایا گیا تھا جو دائیں بائیں دیگر سٹوڈنٹس کی موجودگی میں ایک دوسرے کو پروپوز کرتے ہیں، پروپوزل قبول کیے جانے کے بعد دونوں گلے ملتے ہیں، اس موقع پر قریب موجود دیگر سٹوڈنٹس کا شورشرابا بھی واضح سنائی دیتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس واقعے کی تصاویر وائرل ہوتے ہیں سوشل میڈیا پر بحث کا ایک نیا سلسلہ شروع پو گیا ہے کہ جس میں صارفین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ظلم و زیادتی کے واقعات ہونا عام ہے لیکن پیار اور محبت کے لیے اس معاشرے میں جگہ نہیں۔
نہ صرف سوشل میڈیا صارفین بلکہ نامور اداکار اور سماجی کارکن بھی اس بحث میں بڑھ چڑھ کر بھی حصہ لے رہے ہیں سابق کرکڑ وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے اس حوالے سے ٹویٹ میں لکھا کہ ’محبت ہمارے دلوں میں ہے، جوان ہونے کے بارے میں محبت ایک بہترین جز ہے۔محبت ایک ایسا خوبصورت احساس ہے جو انسان کو زندگی جینے کے قابل بنا دیتا ہے۔‘
Apply all the rules you want but you can’t expel love! It’s in our hearts, it’s the best part about being young and it what makes life worth living! You learn more about love than you can ever learn at an institution ❤️
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021