پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل پر لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں دو انڈے اور سیاہی پھینکی گئی ہے۔
پیر کے روز شہباز گل پر لیگی کارکنوں نے اس وقت سیاہی پھینک دی جب وہ لاہور ہائیکورٹ میں اپنے ایک مقدمے کے سلسلے میں پیش ہونے کے لیے عدالت میں داخل ہوئے۔
لاہور ہائی کورٹ کے داخلی دروازے پر کھڑے کارکن نے ان پر انڈا بھی پھینکا تاہم وہ انھیں نہیں لگا جس کے بعد ایک دوسرے کارکن نے ان پر سیاہی پھینکی جو ان کے چہرے پر پڑی، جس کے بعد شہباز گل کے ساتھ آنے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور عدالت کی سکیورٹی پر مامورپولیس اہلکاروں نے ایک لیگی کارکن کو زدوکوب کیا۔
مزید پڑھیں
-
نواز شریف کی تصویر: ’کون لوگ او تسی؟‘Node ID: 499766
-
’ہیلتھ ورکر ایسی زبان استعمال کر سکتی ہے؟‘Node ID: 511186
-
’سینیٹ چیئرمین کے انتخاب میں سب نے ایک دوسرے سے بدلہ لے لیا‘Node ID: 548871
سیاہی پھینکے جانے کے بعد شہباز گل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک تھپڑ کے بدلے دس تھپڑوں اور گالی گلوچ کے جواب میں گالی گلوچ پر یقین نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اگلی پریس کانفرنس مریم نواز کے گھر کے باہر کریں گے اور اگر سیاہی پھینکی گئی تو وہیں سے پانی لے کر منہ دھو لیں گے۔‘
شہباز گل کا کہنا تھا کہ ’میں جٹ خاندان کا بیٹا ہوں اور ان کے سات دیہات کے 32 ہزار ووٹر آ گئے تو آپ کی سلطنت گر جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ عدالت میں مدعی کے طور پر آئے تھے اور آئندہ بھی آتے رہیں گے انہیں کوئی حملہ ڈرا نہیں سکتا۔
انہوں نے حملے کے وقت پولیس کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے پولیس سے گلہ نہیں جو وہ کر سکتے تھے انہوں نے کہا اور جو نہیں کر سکے، کوئی بات نہیں۔‘
شہباز گل نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہیں گے کہ ایک تھپڑ کے جواب میں دس تھپڑ ماریں گے بلکہ وہ مخالف ورکرز کی تربیت کریں گے۔
سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ شہباز گل پر سیاہی پھینکنے کا واقعہ مذمت سے آگے کا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں شہبازگل @SHABAZGIL پر سیاہی پھینکنے کا واقعہ مذمت سے آگے کا ہے اس طرح کی حرکتوں سے تلخیاں بڑھیں گی، کالے کرتوت دوسروں پر سیاہی پھینکنے سے نہیں مٹیں گے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 15, 2021