یہ 10 نومبر 1969 کا واقعہ ہے۔ پشاور میں ایک عوامی اجتماع کے شرکاء کی نظریں سٹیج پر خطاب کرنے والی اہم شخصیت پر جمی ہوئی ہیں۔ اچانک یکے بعد دیگرے گولیوں کے دو دھماکوں سے پنڈال میں سراسیمگی پھیل جاتی ہے۔ پچھلی صفوں سے ایک نوجوان کو پستول سمیت قابو کرکے پنڈال سے باہر لے جایا جاتا ہے اور مہمان شخصیت کے گرد محافظ حفاظتی حصار بنا لیتے ہیں۔
یہ مہمان اس وقت کے صدر پاکستان فیلڈ مارشل محمد ایوب خان تھے۔ فائرنگ کرنے والا نوجوان طالب علم ہاشم ولد حاجی امین عمر زئی کا رہنے والا تھا اور اسے قابو کرنے والا فوج کا ایک سابق صوبیدار تھا۔
مزید پڑھیں
-
جب ہیوی مینڈیٹ ہی نواز شریف کا بڑا دشمن ثابت ہواNode ID: 541686
-
طیارہ ہائی جیکنگ: جنرل ضیا کی سازش یا الذوالفقار کا انتقام؟Node ID: 545066
-
1977 کے عام انتخابات: دھاندلی کے الزامات نے جنہیں دھندلا دیاNode ID: 546881