منی لانڈرنگ پر 11 غیر ملکیوں اور 2 سعودیوں کو 51 برس قید
قید کی سزامکمل کرنے کے بعد غیر ملکیوں کو ملک بدرکیاجائےگا(فوٹو، ٹوئٹر)
پراسیکیوشن جنرل نے گیارہ غیر ملکیوں اور 2 سعودیوں کے خلاف منی لانڈرنگ کا جرم ثابت ہونے پرمجموعی طورپر 51 برس قید اور 176 ملین واپس لوٹانے کا حکم صادر کردیا۔
ویب نیوز ’سبق‘ نے ادارہ پراسیکیوشن کے حوالے سے کہا ہے کہ ادارہ میں عرب ملک سے تعلق رکھنے والے 11 غیر ملکیوں اور دو سعودیوں کے خلاف مقدمہ دائر کیاگیا تھا جس کی تحقیقات کے دوران ثابت ہوا کہ ملزمان کے خلاف عائد کیے جانے والے الزامات درست ہیں۔
ملزمان ایک تعمیراتی کمپنی کے نام سے کھولے گئے اکاونٹ کو استعمال کرتے ہوئے اس کے ذریعے مختلف بینکوں میں رقوم ارسال کرتے بعدازاں موصول ہونے والی رقم کو بیرون ملک بھجواتے تھے ۔
بیرون ملک رقم بھجوانے کےلیے ملزمان ہرٹرانزکشن پر 5 فیصد کمیشن بھی لیا کرتے تھے۔ پراسیکیوشن جنرل کے ادارے میں ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کا جرم ثابت ہونے پر انہیں 51 برس قید اور 176 ملین ریال جو انہوں نے بیرون ملک بھجوائے تھے واپس کرنے کا حکم صادر کردیاگیا۔
کیس کی تفصیل میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق ملزمان کے پاس سے برامد ہونے والے 7 لاکھ ریال نقد کے علاوہ انکے بینکوں میں موجود 70 لاکھ ریال بھی ضبط کرنے کا حکم صادر کردیا گیا جبکہ منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہونے والی کمپنی کی کمرشل رجسٹریشن بھی سیل کردی گئی۔
عدالتی حکم کے مطابق منی لانڈرنگ میں ملوث گیارہ غیر ملکیوں کو قید کی سزا مکمل کرنے کے بعد ملک بدر کردیاجائے گا اور ان پر تاحیات مملکت میں آنے کی پابندی عائد ہوگی جبکہ ملزمان کے ساتھ شریک دونوں سعودیوں پر بھی غیر ملکیوں کو دی جانے والی قید کی مدت کے مساوی مملکت سے باہر جانے کی پابندی عائد کی گئی ہے۔