Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف مہم، عدالت کا لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ’سوشل میڈیا پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور ہائی کورٹ نے ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے خلاف لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان نے ایک وکیل کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر ایک خاص مقصد کے تحت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججوں کےخلاف مہم چلائی جارہی ہے۔

 

’سوشل میڈیا پر چلنے والے مواد کی نگرانی کرنے والے ادارے ایسے افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتے جو اس طرح کی مہم شروع کرتے ہیں۔‘
 چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ابتدائی سماعت کے بعد قرار دیا کہ ’یہ ایک انتہائی اہم کیس ہے اور اس کے لیے ایک لارجر بینچ تشکیل دیا جائے گا‘ تاہم عدالت نے یہ نہیں بتایا کہ اس کیس کی دوبارہ سماعت کب ہو گی۔  
عدالت نے اس مقدمے میں فریق بنائے گئے پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر اس پٹیشن پر جواب طلب کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستانی سوشل میڈیا پر گاہے گاہے عدالتی فیصلوں پر ججز کے خلاف ٹرینڈ چلتے رہے ہیں۔
حال ہی میں سپریم کورٹ کے ایک جج جبکہ مریم نواز کی عبوری ضمانت منظور ہونے کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے خلاف بھی نازیبا ٹرینڈز چلائے گئے۔
وکیل ندیم سرور کی جانب سے دائر کی گئی پیٹیشن میں یہ کہا گیا ہے کہ ’مختلف سیاسی جماعتوں کے سوشل میڈیا ونگز اپنی جماعتوں کے خلاف فیصلے آنے پر متحرک ہوجاتے ہیں اور ججز اور عدالتوں کے خلاف نازیبا مہم شروع کر دیتے ہیں لہٰذا ان کےخلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں