Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ریزیڈینشل مارگیج میں ایک تہائی اضافہ

ریزیڈینشل ولاز نے نئے معاہدوں کا تقریباً 80 فیصد حصہ لیا ہے( فوٹو عرب نیوز)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں ریزیڈینشل مارگیج میں فروری میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً ایک تہائی اضافہ ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق فروری 2021 میں تقریباً 26 ہزار 800 نئے رہائشی معاہدے ہوئے جو فروری 2020 کے مقابلے میں 28 فیصد زیادہ ہیں جس سے سعودی مارگیج کا حجم 14 بلین سعودی ریال ( 3.7 بلین ڈالر) سے زیادہ کی مالیت تک پہنچ گیا۔
سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے بتایا کہ مارگیج معاہدوں میں سے97 فیصد کا بندوبست بینکوں نے کیا جبکہ باقی فنانسنگ کمپنیوں نے سنبھال لیا۔
ریزیڈینشل ولاز نے نئے معاہدوں کا تقریباً 80 فیصد حصہ لیا  جس کی مالیت 11.3 بلین سعودی ریال ہے۔ اپارٹمنٹس 16 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے  جبکہ زمین کی خریداری 4 فیصد رہی۔
کورونا کی عالمی وبا نے عالمی مارکیٹ پر دباؤ ڈالا ہے کیونکہ لوگ ملازمت کی سلامتی کے خدشے کے پیش بڑی خریداری کرنے سے اجتناب کر رہے ہیں۔
سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوا ہے کہ جنوری سے فروری تک معاہدوں کی قیمت 59 ہزار 671   تک پہنچ گئی جس کی مالیت  30.5  بلین سعودی ریال  ہے جو گذشتہ سال کے اعداد و شمار کے مقابلے میں 20 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔
واضح رہے کہ تقریباً 80 فیصد مارگیج جو مملکت میں جاری کیے جاتے ہیں وہ ولاز کی طرف جاتے ہیں۔
سعودی حکومت نے کورونا کی وبا کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے گذشتہ سال جائیداد کے لین دین پر 15 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس ختم کر دیا تھا۔
سعودی حکومت کے اس فیصلے سے ریاض اور جدہ سمیت اہم پراپرٹی مارکیٹوں میں مکانات کی قیمتوں کو سپورٹ ملی۔
بین الاقوامی املاک کے بروکر جے ایل ایل کے اعداد و شمار کے مطابق ریاض میں ریزیڈینشل سیل پرائیسز میں گذشتہ سال اپارٹمنٹس اور ولاز میں سالانہ 2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

شیئر: