فائزر کی ویکسین بچوں کے لیے بھی مؤثر، ’جلد ہی کلاس رُوم میں ہوں گے‘
فائزر کے چیف ایگزیکٹو کو امید ہے کہ اگلے سال سکول جانے والے بچوں کو ویکسین لگائی جا سکے گی (فوٹو: روئٹرز)
وائٹ ہاؤس نے امریکی کمپنی کی ویکسین فائزر کی نوجوانوں کے جسم میں کورونا کے خلاف مدافعتی اینٹی باڈیز پیدا کرنے کی صلاحیت کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے امریکی ٹی وی چینل سی این این کو انٹرویو میں کہا کہ 'یہ بہت اچھی خبر ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ ’والدین کے لیے تو یہ بہت ہی اچھی خبر ہے کہ اب وہ بچوں کے حوالے سے اطمینان محسوس کریں گے اور وہ جلد ہی کلاس روم میں واپس جائیں گے۔‘
فائزر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ان کی ویکسین کے 12 سے 15 برس کے بچوں پر اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور کورونا وائرس کے خلاف مدافعت کے محفوظ و مؤثر اینٹی باڈیز بنانے کا باعث بنی ہے۔‘
فائزر اور بائیوٹیک کی جانب سے کلینیکل تجزیے کے نتائج کے بعد کمپنی بچوں اور نوجوانوں کو ویکسین لگانے کے لیے امریکی اور یورپی ملکوں کی حکومتوں سے اگلے چند ہفتوں میں منظوری کی درخواست کرے گی۔
فائزر کے چیف ایگزیکٹو البرٹ بورلا نے بیان میں کہا ہے کہ ’اس کلینیکل ٹرائل کے نتائج اگلے برس سکول جانے سے قبل اس عمر کے طلبہ کو ویکسین لگانے کی منظوری دیے جانے میں مددگار ہوں گے۔‘
فائزر اور بائیوٹیک کے کامیاب تجزیے نے بچوں کے لیے ویکسین بنانے والی دیگر مغربی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
خیال رہے کہ اس وقت دنیا میں چین، روس اور برطانیہ کی ویکسین بھی استعمال کی جا رہی ہیں مگر سب سے مؤثر ویکسین امریکہ کی فائزر اور بائیوٹیک قرار دی جا رہی ہے۔