Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وبا میں اضافہ: ’سندھ میں دیگر صوبوں کے افراد کے داخلے پر پابندی لگائی جائے‘

کراچی اور حیدرآباد میں کورونا مریضوں کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان کے صوبہ سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ کورونا پر قابو پانے لیے وفاقی حکومت سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا کہا ہے تاہم وفاق نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
سعید غنی نے پیر کو سندھ اسمبلی کی عمارت میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’صوبہ بلوچستان، پنجاب یا خیبرپختونخوا سے سندھ آنے والوں پر پابندی عائد کی جائے، پچھلے کئی دنوں سے کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کے مریضوں کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘
سعید غنی کے مطابق ’صوبائی حکومت نے وفاق سے سندھ آنے والی پبلک ٹرانسپورٹ، ٹرین اور فلائٹس پر بھی پابندی لگانے کا کہا ہے۔‘
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ’صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخخوا کے مقابلے میں سندھ میں فی الحال کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد کم ہے، تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ آنے والی ممکنہ خراب صورت حال سے خود کو لاعلم رکھا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دو ہفتے کے لیے آٹھویں جماعت تک کی کلاسیں آن لائن کی گئی ہیں جبکہ آٹھویں سے بڑی جماعت کی فزیکل کلاسیں ہوں گی۔‘
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ’سٹیرنگ کمیٹی میں دی گئی تجاویز کی بنیاد پر سکولوں کے حوالے سے فیصلے کیے گئے ہیں، کمیٹی میں تجویز دی گئی تھی کہ دو ہفتے کے لیے تعلیمی ادارے بند کرنے چاہئیں۔‘
’سکولوں کو کچھ عرصے کے لیے بند کیا گیا ہے، تاہم سکولوں کے اوقات سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔‘
وزیر تعلیم نے بورڈ کے امتحانات کے حوالے سے کہا کہ ’صور تحال کو دیکھتے ہوئے امتحانات دو سے تین ماہ آگے کیے جا سکتے ہیں۔‘
سعید غنی نے واضح کیا کہ ’پرائیویٹ سکولوں کے کیمبرج کے امتحانات میں کسی کو بھی بغیر امتحان کے پاس نہیں کیا جائے گا، حکومت سمیت کوئی نہیں چاہتا ہے کہ تعلیمی نقصان ہو۔‘

شیئر: