کورونا کی شدت میں اضافہ، بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتہ اور اتوار بند رہے گی
پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس گزشتہ برس فروری کے اواخر میں سامنے آیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں کورونا کی صورتحال سے نمٹنے کے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 10 سے 25 اپریک تک بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ ہفتہ اتوار بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اتوار کو این سی او سی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال اور صوبوں کی تجاویز کو سامنے رکھتے ہوئے ہفتہ اور اتوار کے روز بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ بند رکھی جائے گی۔
بیان کے مطابق اس فیصلے کے تحت تجارتی سامان، میڈیکل اور دیگر ایمرجنسی سروسز کو استثنی حاصل ہو گا۔ ریلوے سروسز کو 70 فیصد سواریوں کے ساتھ ہفتے میں ساتوں دن آپریشنز کی اجازت ہوگی۔
بیان کے مطابق اس پابندی کے حوالے سے 10 اپریل کو اجلاس میں دوبارہ جائزہ لیا جائے گا اور فیصلہ کیا جائے گا کہ اس میں توسیع کرنی ہے یا نہیں۔
اس سے پہلے اتوار کو وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت تین ہزار 568 کورونا کے مریض انتہائی نگہداشت کے شعبے میں زیرعلاج ہیں۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی ٹویٹ کے مطابق پاکستان میں کورونا کی وبا پھوٹنے کے بعد سے یہ اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
این سی او سی کے سربراہ نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرانا ناگزیر ہے۔ ’شہری احتیاط کریں اور انتظامیہ کے ساتھ احتیاطی تدابیر پر عمل کرانے میں میں تعاون کیا جائے۔‘
پاکستان میں کورونا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 60 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ روز 55 ہزار 605 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے پانچ ہزار بیس افراد میں کورونا مثبت آیا۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان میں وبا سے 81 ہلاکتیں ہوئیں۔ این سی او سی کے مطابق ملتان میں 70 فیصد وینٹیلیٹرز مریضوں کے استعمال میں ہیں۔ لاہور میں یہ تعداد 65 فیصد اور گوجرانوالہ میں 60 فیصد ہے۔
اسلام آباد کے ہسپتالوں کے 54 فیصد وینٹیلیٹرز مریضوں کے زیر استعمال ہیں۔