’ذاتی ایجنڈے کا ساتھ نہیں دے سکتے‘، پی ڈی ایم سے اے این پی الگ
امیر حیدر خان ہوتی کے مطابق ’پی ڈی ایم نے شوکاز نوٹسز جاری کر کے خود ہی اپنے خاتمے کا اعلان کر دیا ہے‘ (فوٹو: مسلم لیگ ن)
اپوزیشن جماعت اے عوامی نیشنل پارٹی پی ڈی ایم کی جانب سے شوکاز نوٹس ملنے پر ناراض ہوگئی اور اتحاد سے الگ ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
منگل کو پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اے این پی کے رہنما امیر حیدر ہوتی نے پی ڈی ایم سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اے این پی کے صدر اسفند یار ولی خان کے علاوہ کسی کو اختیار نہیں کہ وہ ہماری پارٹی کو نوٹس دے۔‘
انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ ’پی ڈی ایم کی حیثیت وہ نہیں ہو سکتی جو عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ کی ہے۔‘
امیر حیدر ہوتی نے بتایا کہ ’اے این پی کو پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے توقع تھی کہ وہ ایسے معاملات کو خوش اسلوبی سے چلائیں گے۔‘
’مولانا وہ بیمار ہیں، پی ڈی ایم کی جانب سے کم سے کم ان کے صحت مند ہونے کا انتظار ہی کر لیا جاتا۔‘
اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ ’کچھ پارٹیاں پی ڈی ایم کو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہیں۔‘
بقول ان کے ’اے این پی ذاتی ایجنڈے کے لیے کسی کا ساتھ نہیں دے سکتی۔ اگر کوئی ہم سے برابری کی بنیاد پر اور سیاسی انداز میں بات کرے گا تو بات ہو گی۔‘
امیر حیدر خان ہوتی کے مطابق ’پی ڈی ایم نے شوکاز نوٹسز جاری کر کے خود ہی اپنے خاتمے کا اعلان کر دیا ہے۔‘
انہوں نے اے این پی کے پاس پی ڈی ایم کے تمام عہدے چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’میاں افتخار حسین ترجمان اور زاہد خان ڈپٹی جنرل سیکرٹری کے عہدوں سے الگ ہو گئے ہیں۔‘