کورونا ضوابط کی خلاف ورزی، ناروے کی وزیراعظم پر بھاری جرمانہ
جمعے کو جرمانے کے بعد بھی وزیراعظم نے دوبارہ معافی مانگی اور کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کرے گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ناورے کی وزیر اعظم ارنا سولبرگ پر کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سالگرہ کی تقریب منعقد کرنے پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گو کہ وزیراعظم فیملی کی اس سالگرہ کے ڈنر میں شریک نہیں ہوئی تھیں۔
پولیس نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے منعقدہ ڈنر میں شرکا کی تعداد نجی تقریبات میں شرکا کی مقررہ تعداد سے زیادہ تھی۔
مذکورہ خلاف ورزی پر ناروے کی وزیر اعظم کو 20 ہزار نارویجن کرونر (تقریباً دو ہزار 300 ڈالر) جرمانہ عائد کیا گیا۔
پولیس کمشنر اولے سیوروڈ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ’ گو کہ قانون سب کے لیے برابر ہے مگر ہر کوئی برابر نہیں۔‘
’سولبرگ ملک کی اہم ترین منتخب عہدیدار ہیں اور کئی مواقع پر وبا پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے فیصلوں میں ان کا سب سے اہم کردار رہا ہے۔‘
’اس لیے یہ ضروری سمجھا گیا کہ جرمانہ عائد کیا جائے تاکہ عوام کا صحت کے حوالے سے قواعد پر اعتماد برقرار رہے۔‘
سرکاری ٹی وی چینل این آر کے نے مارچ کے وسط میں انکشاف کیا تھا کہ سولبرگ نے اپنا 60 واں یوم پیدائش اپنے خاندان کے ساتھ سکی ریزورٹ میں منایا تھا جو کہ بظاہر کورونا کے حوالے سے ضوابط کی خلاف ورزی تھا۔
25 فروری کو ان کے خاندان کے 13 افراد گیلو شہر کے ایک ریستوران میں ڈنر کیا تھا حالانکہ ضوابط کے مطابق نجی فنکشن میں مہمانوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 10 مقرر تھا۔
گولہ سولبرگ نے اس ڈنر میں شرکت نہیں کر سکی تھی کیونکہ اس وقت انہیں آنکھوں کا معائنہ کرانے ہسپتال جانا پڑا تھا۔ تاہم اس کے باوجود پولیس نے انہیں اس تقریب کو منعقد کرنے کا موردِ الزام ٹھرایا۔
مذکورہ خبر سامنے آنے کے بعد سولبرگ نے عوام سے معافی مانگی تھی اور کہا تھا کہ ’وہ جرمانہ ادا کرنے لے لیے تیار ہیں۔‘
جمعے کو جرمانے کے بعد بھی وزیراعظم نے دوبارہ معافی مانگی اور کہا کہ ’وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کریں گی۔‘
‘ہمیں ضوابط کی خلاف نہیں کرنا چاہیے تھی اور میں اس پر دوبادہ معافی مانگتی ہوں۔‘
مذکورہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ارنا سولبرگ کا پبلک امیج بری طرح متاثر ہوا تھا کیونکہ اس سے قبل کورونا ایشو کو موثر طریقے سے ڈیل کرنے پر حکومت کی تعریفیں ہو رہی تھیں۔