مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو دیا جانے والا شوکاز نوٹس جائز تھا مگر اس کو پھاڑ کر علیٰحدگی کا بہانہ بنا لیا گیا۔
پیر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے حکومتی ووٹ لیے جانے کو غیرجمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اسی لیے پی ڈی ایم نے وضاحت مانگی تھی۔‘
مزید پڑھیں
-
’ذاتی ایجنڈے کا ساتھ نہیں دے سکتے‘، پی ڈی ایم سے اے این پی الگNode ID: 554956
رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی کے ساتھ پی ڈی ایم کا کوئی جھگڑا نہیں۔ امید ہے کہ وہ عوامی بالادستی کی جدوجہد جاری رکھیں گی۔
انہوں نے پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کو یاد دلایا کہ انہوں نے پی ڈی ایم میں جو وعدے کیے وہ پی ڈی ایم کے ساتھ نہیں بلکہ عوام کے ساتھ تھے، اس لیے اپنے پلیٹ فارم سے ان کو پورا کرنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ استعفوں پر کوئی جھگڑا نہیں تھا۔
انہوں نے پیپلز پارٹی پر حکومت کے ساتھ ساز باز کا الزام لگاتے ہوئے کہا اس کو دیا جانے والا شوکاز نوٹس جائز تھا۔
![](/sites/default/files/pictures/April/42961/2021/multan-pdm_0.jpg)