Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان: امریکہ کی طویل ترین جنگ کی تصویری کہانی

صدر جو بائیڈن نے امریکہ کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلا کی تاریخ دے دی ہے۔ صدر جو بائیڈن کے مطابق کوئی امریکی فوجی 11 ستمبر کے بعد افغانستان میں نہیں رہے گا جبکہ انخلا کا آغاز یکم مئی سے ہو جائے گا۔
ان 20 سالوں کے دوران کئی امریکی فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کے ساتھ ساتھ لاکھوں افغان بھی جان کی بازی ہار گئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کی ان تصاویر میں دیکھیے امریکہ کی اس طویل ترین جنگ کی کہانی کیمرے کی آنکھ سے۔۔

امریکی سارجنٹ ولیم بی صوبہ ہلمند میں طالبان سے لڑتے ہوئے۔

جون 2012 میں صوبہ نورستان میں طالبان کے ٹھکانے پر امریکہ نے 500 پونڈ کے دو وزنی بم گرائے تھے۔

صوبہ قندھار میں زخمی ہونے والے امریکی فوجی کو جہاز کے ذریعے ہسپتال شفٹ کیا جا رہا ہے۔ 

افغانستان میں امریکہ کے سب سے بڑے فوجی اڈے ’بگرام‘ میں فوجی کرسمس مناتے ہوئے۔ 

صوبہ قندھار میں امریکی فوجی طالبان کے ساتھ جھڑپوں کے دوران۔

چار سالہ رائن اپنے والد جان میک کراسن کی میت کو سلوٹ کرتے ہوئے جو افغانستان میں ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔

صوبہ قندھار میں امریکی فوجی گولہ و بارود فائر کرتے ہوئے۔

افغانستان اور عراق میں ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہونے والے فوجی رائن کویر کی بہن اپنے بھائی کی قبر کے آگے لیٹے ہوئے۔

صوبہ قندھار میں امریکی فوجی طالبان کے خلاف مشن کے دوران

گشت کے دوران امریکی فوجی طالبان کے حملوں کی زد میں۔

صوبہ پکتیا میں طالبان کی جانب سے نصب کیے گئے بم کو ناکارہ بنانے کی امریکی فوجیوں کی کوشش۔

جھڑپوں کے دوران پکڑے گئے جنگجوؤں کو قندھار ایئر پورٹ پر واقع حراستی مرکز منتقل کیا جا رہا ہے۔ 

کابل شہر میں بم دھماکے کے دوران زخمی ہونے والے فوجی کو فوری طبی امداد مہیا کی جا رہی ہے۔

امریکی فوجی افغان والد اور اس کے بچے کو طالبان کے حملے سے بچاتے ہوئے۔

قندھار کے ایک سکول میں متشبہ افراد کو حراست میں رکھا گیا ہے۔

سنہ 2008 میں صوبہ زابل میں جھڑپوں کے دوران افغان پولیس اہلکاروں نے طالبان جنگجو کو پکڑا ہوا ہے۔

دسمبر 2001 میں امریکی فوجی جنوبی افغانستان میں پٹرولنگ کرتے ہوئے۔

دسمبر 2001 میں امریکی افواج کو صوبہ قندھار بھیجا جا رہا ہے۔

سنہ 2001 میں امریکی فوجیوں کی جنوبی افغانستان میں حملے کی تیاری کرتے ہوئے ایک تصویر۔

شمالی اتحاد کے دو جنگجو طالبان کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کا منظر دیکھتے ہوئے۔

صوبہ کنڑ میں امریکی فوجی رات کی ڈیوٹی دینے کے بعد پہاڑوں پر آرام کرتے ہوئے۔ 

صوبہ ہلمند میں زخمی ہونے والے ایک امریکی فوجی کی سانسیں بحال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

امریکی فوجی صوبہ پکتیا پر حملے کی تیاری کے لیے شنوک ہیلی کاپٹر پر چڑھتے ہوئے۔

قندھار میں رات کے وقت گشت کے دوران سٹرائکر بکتر بند گاڑی سے فائر کرنے کی تصویر  

رات کے وقت چھاپوں کی غرض سے شنوک ہیلی کاپٹر فوجیوں کو لے جانے کے لیے لینڈ کر رہا ہے۔

امریکی فوجیوں کی جانب سے راکٹ پھٹنے کی تصویر جو پہلے سے تباہ شدہ بس کے پاس جا کر گرا۔

صوبہ ہلمند پر طالبان کا قبضہ چھڑوانے کے لیے امریکی فوجیوں کی کارروائی۔

شیئر: