Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محنت اور کورونا ضوابط کی خلاف ورزیوں پر کارروائیاں

وزارت کی ٹیموں نے ایک ہفتے میں 15 ہزار سے زائد تفتیشی دورے کیے(فوٹو، ایس پی اے)
سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی ٹیموں نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مملکت کے مختلف شہروں میں کورونا ایس اوپیز پرعمل نہ کرنے والوں کی نشاندہی کرتے ہوئے سینکڑوں خلاف ورزیاں ریکارڈ کی ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی ٹیموں نے مملکت کے مختلف شہروں میں ایک ہفتے کےاندر 15 ہزار 672 تفتیشی دورے کیے جن میں قانون محنت اور کورونا ایس اوپیز پرعمل نہ کرنے والوں پر جرمانے کیے گئے۔
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے قانون محنت کی خلاف ورزیوں پر 12 سو سے زائد چالان کیے گئے جبکہ کورونا ایس اوپیز پرعمل نہ کرنے والے 225 دکانداروں کو انتباہی نوٹسز جاری کیے۔

قانون کی خلاف ورزی پرنجران ریجن میں 3 دکانوں کو سیل کیاگیا(فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت افرادی قوت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت کے شکایات سینٹر میں 17 سو 99 شکایات موصول ہوئی تھی جن کورونا ایس او پیز اور دیگر موضوعات کے حوالے سے تھیں۔
واضح رہے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت کے تمام شہروں میں تفتیشی ٹیمیں مختص کی ہوئی ہیں جو کورونا ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں کے خلاف فوری چالان کرتی ہیں علاوہ ازیں وزارت کی مذکورہ تفتیشی ٹیموں کے ذمہ مارکیٹوں میں سعودائزیشن کے عمل کو مضبوط بنانا اور اس امر کی یقین دہانی کرنا بھی شامل ہے کہ دکانوں اور نجی شعبے کے اداروں میں سعودائزیشن عمل درآمد کس حد تک جاری ہے۔
دوسری جانب سعودی خبررساں ایجنسی کی ہی اطلاع کے مطابق نجران ریجن میں بلدیہ کی تفتیشی ٹیموں نے مختلف مارکیٹوں کے 971 تفتیشی دورے کیے جن میں کورونا ایس اوپیز پرعمل نہ کرنے پر3 دکانوں کو سیل کیا گیا۔
واضح رہے کورونا ایس اوپیز پر عمل نہ کرنے کی صورت میں سخت تادیبی کارروائی کی جاتی ہے اگر کسی دکان میں مقررہ تعداد سے زائد صارفین ہوں جن کی وجہ سے سماجی فاصلے پرعمل ممکن نہ رہے اس صورت میں دکاندارپرجرمانہ عائد کیاجاتا ہے جبکہ دکانوں میں آنے والوں کا جسمانی درجہ حرارت ریکاڈ نہ کرنے پر بھی جرمانہ کیاجاتا ہے۔ عوامی مقام پرماسک کا استعمال نہ کرنا بھی قانون شکنی کے زمرے میں آتا ہے جس پرایک ہزار ریال جرمانہ عائذ کیاجاتا ہے۔

شیئر: