پاکستان کی قومی اسمبلی کے سیکرٹریٹ نے مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل ڈالنے کے الزام میں نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے سات دن میں وضاحت طلب کی ہے۔
بدھ کو قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے ٹوئٹر پر شاہد خاقان عباسی کو جاری کیا گیا نوٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی کو 20 اپریل کو غیر پارلیمانی رویہ اختیار کرنے اور اپنے طرز عمل سے قومی اسمبلی کی کارروائی میں خلل ڈالنے پر نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
بلاول تماشا نہ لگائیں ذمہ داری سے بات کریں: شاہد خاقان عباسیNode ID: 556746
-
قومی اسمبلی: فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے قرارداد پیشNode ID: 559046
اسد قیصر نے لکھا کہ ’ایوان کے ماحول کو خراب کرنے اور نامناسب رویہ اختیار کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔‘
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’سپیکر نے آپ کے مسلسل بُرے اور پارلیمانی روایات کے خلاف رویے کا سخت نوٹس لیا ہے خاص طور پر 20 اپریل کو ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے پر نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔‘
نوٹس میں شاہد خاقان عباسی سے سات دن میں معافی مانگنے اور اپنی پوزیشن کی وضاحت پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے، ’اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو سمجھا جائے گا کہ آپ کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کو کچھ نہیں۔‘
رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی کو 20 اپریل کو غیر پارلیمانی رویہ اختیار کرنے اور اپنے طرز عمل سے قومی اسمبلی کی کاروائی میں خلل ڈالنے پر قومی اسمبلی کی جانب سے لیٹر جاری کردیا گیا۔ ایوان کے ماحول کو خراب کرنے اور نامناسب رویہ اختیار کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائیگی۔ pic.twitter.com/0irhV3YFjm
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) April 21, 2021