پاکستان میں قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ ملک کے جن شہروں میں کورونا مثبت آنے کی شرح پانچ فیصد سے زائد ہے ان میں سکولز نویں سے بارہویں جماعت تک بھی مکمل طور پر بند رہیں گے۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ اگر ’ہم نے احتیاط نہیں کی تو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔‘
اس کے علاوہ انہوں نے اعلان کیا کہ 'کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے لیے فوج بھی پولیس کے ساتھ سڑکوں پر نکلے گی۔'
مزید پڑھیں
-
کورونا کی شدت، احتیاط نہ کی تو بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے:اسد عمرNode ID: 559376
پاکستان کے کن شہروں میں مثبت کیسز کی شرح زیادہ ہے؟
وزیرِ منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ 'کورونا کیسز پر قابو نہ پا سکنے کی صورت میں شہروں میں مکمل لاک ڈآؤن کے لیے متعلقہ محکموں کو منصوبہ بندی کا کہہ دیا گیا ہے۔'
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق جمعرات تک پاکستان کے 17 بڑے شہروں اور اضلاع میں کورونا کیسز کی شرح پانچ فیصد سے زیادہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان علاقوں میں 100 افراد کا ٹیسٹ کیا جائے تو پانچ سے زیادہ لوگ کورونا کے مریض نکلیں گے۔
ان شہروں میں چاروں صوبائی دارالحکومتوں سمیت اسلام آباد، راولپنڈی اور گوجرانوالہ شامل ہیں۔
ان کے علاوہ مردان، ملتان، بہاولپور، نوشہرہ، حیدر آباد، مظفرآباد، سوات، فیصل آباد، ایبٹ آباد، اور گلگت میں بھی کورونا کے مثبت کیسز کی شرح پانچ فیصد یا اس سے زائد ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/April/37246/2021/corona_pakistan_afp_13.jpg)