ایران میں برطانوی امدادی کارکن کو مزید ایک سال قید کی سزا
نازنین زغاری کو ایران کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے۔ فوٹو: دی سن
ایران کی انقلابی عدالت نے ایرانی نژاد برطانوی امدادی کارکن نازنین زغاری کو مزید ایک سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نازنین زغاری کے وکیل حجت کرمانی نے کہا ہے کہ جمعرات کو انقلابی عدالت نے برطانوی نژاد ایرانی امدادی کارکن کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے، جبکہ ایک سال کے لیے ایران چھوڑنے پر بھی پابندی عائد کی ہے۔
وکیل حجت کرمانی کا کہنا ہے کہ نازنین زغاری کو ایران کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے الزام میں سزا دی گئی ہے۔
نازنین زغاری تھامس روئٹرز فلاحی فاؤنڈیشن کے لیے بطور پراجیکٹ مینیجر کام کرتی تھیں جب انہیں اپریل 2016 میں تہران کے ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں نازنین زغاری کو ایران کی حکومت کو گرانے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں سزا دی گئی تھی۔
پانچ سال کی سزا بھگتنے کے بعد گزشتہ سال نازنین زغاری کو رہا کیا گیا تھا، لیکن فوراً ہی ان پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا الزام عائد کر دیا گیا۔
نازنین زغاری کے وکیل حجت کرمانی نے کہا ہے کہ وہ عدالت کی جانب سے دی گئی نئی سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔ ایرانی قانون کے تحت 21 دنوں کے اندر سزا کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔
نازنین زغاری کے خاندان اور تھامس روئٹرز فاؤنڈیشن نے الزامات کی تردید کی ہے۔
نازنین زغاری کو چار سال جیل میں قید رکھنے کے بعد ایک سال گھر میں ہی نظر بند رکھا تھا۔