انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو مغربی بنگال کے ریاستی الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مغربی بنگال کی موجودہ وزیر اعلی ممتا بینرجی کی جماعت ترنمول کانگریس نے ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کو ریاستی انتخابات میں شکست دے دی۔
انتخابات اس وقت منعقد ہوئے جب انڈیا میں کورونا وائرس کی وبا بحران کی شکل اختیار کر گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا سے آسٹریلیا آنے والوں کو پانچ برس قید اور جرمانے کی سزاNode ID: 562346
-
انڈیا کے ھسپتال میں آتشزدگی، کورونا کے مریضوں سمیت 18 ہلاکNode ID: 562481
نریندر مودی پر تنقید ہو رہی ہے کہ انہوں نے وبا پر قابوں کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح بنانے کے بجائے الیکشن پر توجہ مرکوز رکھی۔
کچھ مبصرین مرکزی الیکشن کمیشن کو ریلی منعقد کرنے اور انتخابات کرانے کی اجازت دینے پر بھی مورد الزام ٹھراتے ہیں کیونکہ ان انتخابی ریلیوں کے دوران ہجوم نے سوشل ڈیسٹنسنگ کے اصولوں اور ماسک پہننے کی پابندی کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کی۔
66 سالہ ممتا بینر جی تیسری مرتبہ مغربی بنگال کی وزیر اعلی بنے گی جن کی جماعت نے ان انتخابات میں ریاستی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل کی ہے۔
ترنمول کانگریس نے 294 ممبران پر مشتمل اسمبلی کی 200 سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
کچھ نشستوں پر حتمی گنتی ابھی جاری ہے۔ اس وقت بینر جی انڈیا کی واحد خاتون وزیر اعلی ہیں۔
شکست کے باوجود بی جے پی نے انتخابات کافی نشستیں حاصل کی۔ ریاستی اسمبلی میں 2016 کی تین نشستوں کے مقابلے میں 80 نشستوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی جس کے بعد وہ ریاستی اسمبلی میں مرکزی اپوزیشن جماعت بننے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
نریندر مودی، ان کے ساتھی اور مقامی سیاستدانوں نے وبا کے باوجود پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں جارحانہ الیکشن مہم چلائی۔
