Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں کورونا نے 23 کروڑ شہریوں کو غربت میں دھکیل دیا

کورونا نے انڈیا کی 2 کروڑ 30 لاکھ آبادی کو غربت میں دھکیل دیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد انڈیا میں 23 کروڑ سے زائد افراد غربت کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے خواتین اور نوجوان شدید متاثر ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کورونا کی عالمی وبا نے انڈیا میں 23 کروڑ  افراد کو غربت میں دھکیل دیا ہے، جبکہ کورونا کی دوسری لہر سے حالات مزید شدت اختیار کر گئے ہیں۔
بنگلورو کی عظیم پریم جی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق انڈیا میں گزشتہ سال مارچ سے شروع ہونے والے سخت لاک ڈاؤن کے باعث ایک کروڑ افراد کا روزگار چھوٹ گیا ہے، جبکہ 15 فیصد افراد کو سال کے آخر تک بھی روزگار نہیں مل سکا۔
بدھ کو شائع ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈیا میں لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد بھی 47 فیصد خواتین کو واپس روزگار نہیں مل سکا۔
رپورٹ کے مطابق غربت سے مراد وہ افراد ہیں جو یومیہ 375 روپے یا پانچ  ڈالر سے کم کماتے ہیں۔
وبا کے بعد سے ہر شعبے میں لوگوں کی آمدنی کم ہوئی ہے، لیکن غریب گھرانے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مصنف امت باسولے کے مطابق کورونا کی دوسری لہر کے بعد حالات مزید بگڑیں گے۔
اکثر خاندانوں نے تنخواہ میں کمی کے بعد خوراک پر کم خرچ کرنا شروع کر دیا جبکہ قرض میں بھی اضافہ ہوا۔
تحقیق کے دوران 20 فیصد جواب دہندگان نے بتایا کہ چھ ماہ بعد بھی ان خاندانوں کی خوراک بہتر نہیں ہو سکی۔
گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے باعث جن افراد کا روزگار چھٹ گیا تھا ان میں سے نوجوان طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ 25 سال سے کم عمر کے افراد میں تین میں سے ہر ایک شخص کو سال کے آخر تک دوبارہ روزگار نہیں مل سکا۔
ایشیا کی تیسری بڑی معیشت کورونا سے پہلے بھی سست روی کا شکار تھی لیکن عالمی وبا نے کئی سالوں کی کامیابیوں کو متاثر کیا ہے۔
گزشتہ سال انڈیا کے 50 ملین شہریوں کو غربت سے باہر نکالنے کی توقع کی جا رہی تھی۔ توقع کے برعکس اپریل اور مئی کے مہینوں میں کاروبار بند ہونے سے 20 فیصد غریب ترین طبقے کو اپنی تخواہوں سے ہی ہاتھ دھونا پڑھ گئے۔

شیئر: