انڈیا: ایک طرف کورونا کی ’تباہ کاریاں‘، دوسری جانب ویکسین کی قلت
انڈیا نے سنیچر کو روس کی سپوتنک فائیو ویکسین کی ڈیرھ لاکھ ویکسینز حاصل کیں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں کورونا ویکسین کی قلت پیدا ہو گئی ہے، مقامی کمپنیاں سپلائی کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں اور درآمدات محدود ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روزانہ ویکسین لگانے کی تعداد گذشتہ ماہ 45 لاکھ تھی جو اب 25 لاکھ رہ گئی ہے۔ کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں نظام صحت مفلوج ہو گیا ہے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق انڈیا کے پاس ویکسین بنانے کے لیے دنیا میں سب سے زیادہ گنجائش ہے لیکن وہ اب تک اپنی ایک ارب 35 کروڑ کی آبادی میں سے صرف 12 فیصد کو ویکسین لگا سکا ہے۔
انڈیا نے سنیچر کو روس کی سپتنک فائیو ویکسین کی ڈیرھ لاکھ ویکسینز حاصل کی ہیں اور حکومت کا کہنا ہے کہ ویکیسین کی مزید ’لاکھوں خوراکیں‘ حاصل کی جائیں گی۔
ویکسین بنانے والی ایک اور کمپنی فائزر نے پیر کو کہا کہ وہ اپنی ویکسین کو پہنچانے کے لیے انڈیا کی حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔
فائزر کے سی ای او کا کہنا ہے کہ ’بدقسمتی سے ہماری ویکسین انڈیا میں منظور نہیں کی گئی تھی جبکہ کئی ماہ پہلے حکومت کو درخواست بھیجی گئی تھی۔‘
گذشتہ برس فائزر پہلی کمپنی تھی جس نے انڈیا میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری کے لیے گذشتہ برس کے آخر میں درخواست دی تھی۔
تاہم جب کورونا کیسز میں اضافہ ہوا تو انڈیا نے کہا کہ وہ غیرملکی ویکسینز کی منظوری کے لیے طریقہ کار میں تیزی لائے گا۔
گلوبل ڈیٹا اینالسٹ پرشانت کھدایاتے نے کہا ہے کہ ’فائزر ان لوگوں کے لیے جو اس کی قیمت برداشت کر سکتے ہیں لیکن اس کو محفوظ رکھنے کے لیے منفی درجہ حرارت چاہیے ہوگا جو ایک چیلنج سے کم نہیں ہے۔‘
انڈیا نے جانسن اینڈ جانسن اور موڈرنا کو بھی ملک میں ویکسین فروخت کرنے کی دعوت دی ہے۔