Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فرمانروا اور ولی عہد کا اعضا عطیہ کرنے کے لیے اندراج

بیان کے مطابق ’رجسٹریشن قیادت کی جانب سے شہریوں اور مقیم افراد کی حوصلہ افزائی کے طور پر کی گئی ہے‘ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کا اندراج ’انسانیت کے لیے اچھے عمل‘ کے طور پر اعضا عطیہ کرنے کے پروگرام میں کیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے منگل کو بتایا گیا کہ ’اعضا عطیہ کیے جانے کے پروگرام میں یہ رجسٹریشن قیادت کی جانب سے شہریوں اور مقیم افراد کی حوصلہ افزائی کے طور پر کی گئی ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق اعضا عطیہ کیے جانے کا یہ پروگرام سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کا حصہ ہے اور انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ ان مریضوں کو امید دیتا ہے جن کے زندہ رہنے کے لیے نئے عضو کی ضرورت ہوتی ہے۔
شاہ سلمان نے سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن جس کو عام طور پر نیشنل سینٹتر فار کڈنی ٹرانسپلانٹیشن کے طور پر جانا جاتا ہے، کے قیام کے لیے اقدامات کیے تھے جس کا مقصد ان مریضوں کی مشکلات کم کرنا تھا جن کے گردے فیل ہو جائیں۔
عضو عطیہ کرنے کا سلسلہ بعدازاں ان تمام مریضوں تک بڑھا دیا گیا جن کا کوئی عضو مستقل طور پر فیل ہو چکا ہو، یہ ان مریضوں کے لیے امید کا باعث تھا جو ویٹنگ لسٹ پر تھے اور ان کی صحت یابی کے لیے نئے عطیات کی ضرورت تھی، جیسے دل، جگر، گردے، پھیپھڑے اور دوسرے اعضا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’شاہ اور ولی عہد کی طرف سے پروگرام میں اندراج ان مریضوں کے لیے فکر مند ہونے کا ایک بزرگانہ اشارہ ہے جو جسم کا کوئی عضو کھونے کے آخری مراحل میں ہیں، اسی طرح یہ یکجہتی کی انتہائی اہم شکلوں میں سے ایک ہے جن کے لیے سعودی معاشرہ جانا جاتا ہے۔‘
اس سے صحت عامہ کے شعبے کی استعداد کار کو بڑھانے میں مدد ملے گی، مشکل آپریشنز کے سلسلے میں میڈیکل کے شعبے کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور مستقبل میں ان کی کامیابیوں کا تناسب بڑھے گا۔
ایس پی اے کے مطابق ایسے اشارے بھی سامنے آئے ہیں کہ کئی اعلیٰ حکام بھی اعضا عطیہ کرنے کے پروگرام میں شامل ہوئے ہیں جن میں سعود بن نائف بن عبدالعزیز (گورنر مشرقی علاقہ)، پرنس فیصل بن خالد بن سلطان بن عبدالعزیز (گورنر شمالی علاقہ)، پرنس ڈاکٹر حسام بن سعود بن عبدالعزیز (گورنر البہا) اور فیصل بن نواف بن عبدالعزیز (گورنر الجوف) شامل ہیں۔

شیئر: