جنگ بندی کے بعد فلسطینی شہری 11 دن کی اسرائیلی جنگ سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق فضائی حملوں اور توپخانے کی شیلنگ سے فلسطینی علاقے میں 17 ہزار گھر اور کاروبار، 53 سکول، چھ ہسپتال، چار مساجد تباہ ہوئیں۔
11 دن کی بمباری کے دوران غزہ میں پانی کی سپلائی کا 50 فیصد انفراسٹرکچر بھی تباہ ہوا اور تقریبا آٹھ لاکھ افراد پائپ کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر فراہم کیے جانے والے صاف پانی تک رسائی سے محروم ہو گئے۔
مزید پڑھیں
-
غزہ میں بے گھر افراد کے لیے اقوام متحدہ کا امدادی منصوبہNode ID: 567556
غزہ کی ورکس اینڈ ہاؤسنگ وزارت کے ایک اہلکار ناجی سرحان نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں سے مالی نقصانات کا تخمینہ 150 ملین ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ تاہم انسانی المیہ اس سے کہیں زیادہ تباہ کن ہے۔
اسرائیل کے حملوں میں کم از کم 248 فلسطینی مارے گئے جن میں 66 بچے شامل تھے۔
غزہ میں پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والی ایک ایجنسی نے تشدد کے دوران ٹراما کا شکار ہونے والے نوجوانوں کی مدد کے لیے خصوصی پروگرام شروع کیا ہے۔
ان متاثرین میں غزہ کی الوحدہ سٹریٹ میں اسرائیلی حملے میں بچ جانے والے افراد بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں کم از کم 42 افراد ہلاک جبکہ 50 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ الوحدہ سٹریٹ پر حملے میں تین بہنیں ہالہ، یارا اور رولہ الکولاک اور ان کے والد گھر کے ملبے تلے دب کر مارے گئے جبکہ تین بیٹیوں کی ماں دالال اور ان کا دو سالہ بیٹا عبداللہ زندہ بچ گئے۔
دالال کے والد احمد المغربی نے عرب نیوز کو بتایا کہ عبداللہ اور اس کی ماں ابھی تک گہرے صدمے میں ہیں۔ ’میری بیٹی کو ادویات کے زیر اثر رکھا جا رہا ہے۔ کبھی وہ اس بات پر یقین ہی نہیں کرتی کہ اس کے شوہر اور بیٹیاں اب اس دنیا میں نہیں رہیں۔ اور کبھی وہ پوچھتی ہے کہ ان کو کیوں قتل کیا گیا۔‘
