25 سالہ ماڈل نے اپنے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا ’میں اس مشکل صورت حال کا صرف تصور کر سکتی ہوں جن سے میرے بہن بھائی گزر رہے ہیں، میں امید رکھتی ہوں کہ وہ اس ظالمانہ صورت حال میں بھی پُرامید رہیں گے، ہر ایک کے تحفظ کے لیے دعا ہے۔‘
فلپائن کے صوبے زمبونگا ڈیل نورٹ کے شہر ڈیپیٹن میں پیدا ہونے والی گینادوس کی پرورش فلپائن سے تعلق رکھنے والی والدہ نے ان کے والد سے علیحدگی کے بعد اکیلے کی ہے۔
گیزینی گینادوس 2019 میں عرب نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو کے بعد اپنے والد سے ملی تھیں اور تب سے غزہ میں رہنے والے اپنے والد اور بہن بھائیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا ’میرے والد نے مجھے سکھایا کہ ’آئی لو یو‘ عربی میں کیسے بولا جاتا ہے، جو میرے لیے بہت اہم تھا کیونکہ میں کم ہی محبت کا اظہار کر پاتی تھی۔
ملکہ حسن نے کہا ’اپنے پیاروں کو گلے لگاؤ، انہیں بوسہ دو اور انہیں دکھاؤ کہ تم ان سے کتنی محبت کرتے ہو، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔‘
اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی، جو کہ فلسطینی گروپ حماس کے کنٹرول میں ہے، پر مسلسل گیارہ روز تک جاری رہنے والی فضائی بمباری میں کم سے کم 230 فلسطینی ہلاک ہوئے، جن میں ایک سو خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کو غیرانسانی صورت حال کا سامنا ہے، ہزاروں گھروں کو نقصان پہنچا ہے اور انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے۔
گینادوس نے جمعرات کو عرب نیوز کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ امن قائم ہو گا۔
بقول ان کے ’مجھے معلوم ہے کہ اس جنگ نے ختم ہونا ہے اور امن آ سکتا ہے لیکن تبھی جب قتل کرنے والے اپنی توانائیاں کہیں اور بہتری میں صرف کریں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ اگر میں کسی طور بھی ان کی ممکن کر سکوں، لیکن بدقسمتی سے میں اپنے خاندان والوں کے لیے صرف دعا کر سکتی ہوں۔‘