Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لوگوں کو تاثر دیا گیا کہ بٹن دباتے ہی نیا پاکستان سامنے آئے: عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مافیاز حکومت گرانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں (فوٹو: اے پی پی)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’جب ہماری حکومت آئی تو تو ہم سے پوچھا گیا کہاں ہے نیا پاکستان، لوگوں کو تاثر دیا گیا کہ بٹن دباتے ہی نیا پاکستان سامنے آئے۔‘
جمعے کو لودھراں تا ملتان شاہراہ اپ گریڈیشن و بحالی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد پہلے ہفتے میں ہی کہہ دیا گیا کہ حکومت فیل ہو گئی ہے، میڈیا اور اپوزیشن ہم پر تنقید کرتی رہی، ہم نے ڈھائی سال بہت صبر سے گزارے۔‘
انہوں نے کہا کہ خود کو جمہوری کہنے والے فوج کو کہتے ہیں کہ حکومت گرا دو، یہ مافیاز حکومت گرانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔
وزیراعظم کے بقول ’ان کے اربوں ڈالر ملک سے باہر پڑے ہوئے ہیں، ان کی چوریاں سامنے  آ رہی ہیں اس لیے ان کی کوشش ہے کہ حکومت کو گرا دیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اس وقت مافیاز سے خود کو آزاد کرانے کی جدوجہد چل رہی ہے۔ ’یہ جدوجہد ہے قانون کی حکمرانی کی۔ قانون کی حکمرانی سے ہی معاشرہ بدلتا ہے۔ پاکستان کے مستقبل کے لیے یہ بہت اہم جدوجہد ہے۔‘
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ برا وقت نکل چکا ہے، گروتھ بڑھانے کا وقت ہے۔ ’ہم مشکل وقت سے نکل گئے ہیں، کورونا کے باوجود ہمارا گروتھ ریٹ چار فیصد پر چلا گیا ہے۔‘

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے تین گنا زیادہ سڑکیں تعمیر کرائی ہیں، ہم ملک میں زراعت کے شعبے کو اٹھا رہے ہیں، صنعتوں کو بحال کر رہے ہیں، کسانوں کے لیے خصوصی پیکج لا رہے ہیں۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج جو کام ہو رہے ہیں وہ دس سال پہلے ہونے چاہیے تھے۔ ’آئی ٹی کی ایکسپورٹس دگنی ہو گئی ہیں، پاکستان میں دس ڈیمز بن رہے ہیں، ہمارے پاس پانی سے پچاس ہزار میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت ہے۔‘
ملک میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’صرف سیاحت سے اتنے پیسے بھا سکتے ہیں کہ اپنے ذخائر بڑھا سکیں۔‘

شیئر: